ایل این جی کیس میں اپنی وکالت خود کروں گا، شاہد خاقان

فوٹو: فائل


اسلام آباد: ایل این جی کیس میں گرفتار سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ وہ اپنی وکالت خود کریں گے اور انہیں وکیل کی ضرورت نہیں۔

انہیں آج اسلام آباد کی احتساب میں جج محمد ارشد کے روبرو پیش کیا گیا تھا جہاں قومی احتساب بیورو نے سابق وزیراعظم کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا کی۔

جج نے شاہد خاقان عباسی کو مشورہ دیا کہ وہ ریمانڈ کی درخواست کی مخالفت کے لیے کسی وکیل کی خدمات حاصل کر لیں۔

ن لیگی رہنما نے کہا کہ وہ کیس کو خود بہتر سمجھتے ہیں اور نیب والوں کو بھی سمجھا دیں گے بس کچھ وقت چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کر لیا گیا

نیب کی استدعا پر عدالت نے شاہد خاقان عباسی کے جسمانی ریمانڈ میں 15 اگست تک توسیع کردی۔ وکیل نیب نے موقف اپنایا کہ 15 اگست کو چھٹی ہے جس پر جج نے ریمارکس دیے کہ کوئی بات نہیں چھٹی کے دن بھی عدالت لگا لیں گے۔

ایل این جی کیس کیا ہے؟

یاد رہے کہ ن لیگ کے سابق دور حکومت میں اس وقت کے وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطر کے ساتھ ایل این جی درآمد کرنے کا معاہدہ کیا تھا۔

ان پر الزام ہے کہ انھوں نے بطور وزیرِ پیٹرولیم ایک ایل این جی ٹرمینل کا ٹھیکہ مبینہ طور پر من پسند کمپنی کو دیا۔ نیب کا کہنا ہے کہ من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا 15 برس کے لیے ٹھیکہ دینے سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا۔

شاہد خاقان عباسی کا موقف یہ رہا ہے کہ اس وقت ملک میں جاری تونائی کے بحران کو حل کرنے کے لیے یہ ٹھیکہ دینا ضروری تھا۔

قبل ازیں نیب کراچی نے 19 دسمبر 2016 کوعلاقائی بورڈ اجلاس میں یہ کیس میرٹ پر بند کردیا تھا تاہم اس بار نیب راولپنڈی نے  دوبارہ تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔


متعلقہ خبریں