کراچی میں بارش سے نظام زندگی مفلوج، 8 افراد جاں بحق

سندھ سمیت ملک کے اکثر علاقوں میں بارش کا امکان

کراچی: شہر قائد میں مون سون کی بارش نے نظام زندگی مفلوج کر دیا۔ نکاسی نہ ہونے کے باعث پانی گھروں میں داخل ہو گیا۔ مختلف علاقوں میں کرنٹ لگنے سے 2 بچوں سمیت 8 افراد جاں بحق ہو گئے۔

کراچی میں بارش نے بلدیاتی اداروں اور صوبائی حکومت کے انتظامات کا پول کھول دیا۔ بارش کے پانی کی نکاسی کا مناسب انتظام نہ ہونے کی وجہ سے سڑکوں اور مرکزی شاہراہوں پر پانی جمع ہو گیا جبکہ کئی نالے بھی ابل پڑے۔ لیاقت آباد انڈر پاس کو پانی جمع ہونے کی وجہ سے بند کر دیا گیا۔

شہر کے مختلف علاقوں میں کرنٹ لگنے سے ہلاکتیں بھی ہوئیں۔ خاموش کالونی میں کرنٹ لگنے سے 35 سالہ شخص عظیم جاں بحق ہوا جبکہ گلستان جوہر بلاک 19 میں کرنٹ لگنے سے 18 سالہ محمد رسول جان سے گیا۔ ڈی ایچ اے فیز فائیو کے ایک گھر میں کرنٹ لگنے سے 30 سالہ شرافت جاں بحق ہو گیا۔

بوٹ بیسن میں کرنٹ لگنے سے 30 سالہ اسماعیل بھی جان کی بازی ہار گیا جبکہ ملیر سٹی میں گلی میں کھیلتے ہوئے کرنٹ لگنے سے 8 سالہ محراب اور 9 سالہ عمر جاں بحق ہو گئے۔ پاپوش نگر میں کرنٹ لگنے سے 30 سالہ سعد جبکہ نرسری میں کرنٹ لگنے کے باعث 18 سالہ ارشاد جاں بحق ہوئے۔

ٹاور، تبت سینٹر، عید گاہ چوک، ایوان صدر روڈ اور آئی آئی چند ریگر روڈ پر پانی جمع ہو گیا۔ میٹروپول، پی آئی ڈی سی، قیوم آباد، شیر شاہ، حسن اسکوائر، گلبائی، ٹیپو سلطان روڈ بھی پانی میں ڈوب گئے۔ جس کی وجہ سے ٹریفک کا نظام بھی درہم برہم ہو گیا۔

محمود آباد کےعلاقے میں نالہ بھرجانے کے باعث پی ای سی ایچ سوسائٹی اور ایڈمن سوسائٹی محمودآباد میں بارش کا پانی گھروں میں داخل ہو گیا۔ جمشید ٹاؤن میں بھی نالے ابل پڑے۔ ائرپورٹ روڈ، کالا بورڈ، ڈرگ روڈ اور سعید آباد میں بھی پانی کی نکاسی نہ ہو سکی۔

محکمہ موسمیات کے مطابق صدر میں 60 ملی میٹر، سرجانی 50 ملی میٹر، نارتھ کراچی 42 ملی میٹر، ناظم آباد 39 ملی میٹر، ائرپورٹ اور یونیورسٹی روڈ کےاطراف 34 ملی میٹر، جناح ٹرمینل 35 ملی میٹر، مسرور بیس 32 ملی میٹر، گلشن حدید 21 ملی میٹر، لانڈھی 12 ملی میٹر اور کیماڑی میں 5 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

پانی کے بہاؤ کی وجہ سے کئی مقامات پر ریلوے لائن بھی زد میں آئی جس کی وجہ سے ٹرینوں کی آمدورفت متاثر ہوئی اور پٹریوں کو نقصان پہنچا اور مختلف مقامات پر شگاف بھی پڑ گئے۔


متعلقہ خبریں