’افغان امن عمل کے لیے پاکستان کے کردار کا خیرمقدم کرتے ہیں‘


اسلام آباد: دوحہ میں طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے تصدیق کی ہے کہ اگر پاکستان سے دعوت ملی تو وہاں ضرور جائیں گے۔

ہم نیوز کے پروگرام ’بڑی بات‘ میں فون پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دیگر ممالک سے دعوت ملتی ہے تو ہم وہاں جاتے ہیں اور ملاقات کرتے ہیں، پاکستان تو ہمارا پڑوسی ملک ہے اور وہاں افغان مہاجرین بھی گذشتہ چالیس سال سے مقیم ہیں۔

افغان طالبان کے ترجمان نے کہا کہ افغان امن عمل کیلئے اگر پاکستان کردار ادا کرتا ہے تو یہ اچھی بات ہے، ہم چاہتے ہیں کہ افغانستان میں غیرملکی قبضہ ختم ہو اور تمام افغان فریقوں کی شراکت داری سے ایک حکومت قائم ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ طالبان پر پاکستان کا پراکسی ہونا ایک بے بنیاد الزام ہے، جس کے پاس کوئی دلیل نہیں ہوتی وہ یہ الزام لگاتا ہے۔

سہیل شاہین نے کہا کہ ہم کسی کے کہنے پر پالیسی نہیں بناتے اور اپنے اصولوں پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرتے۔

یہ بھی پڑھیں : دوحا مذاکرات سے قبل افغان طالبان کا دورہ چین و ایران

انہوں نے مزید کہا کہ اس معاملے میں اگر پاکستان یا دوسرے ملک مدد کریں اور ہاتھ بٹائیں تو یہ اچھی بات ہے اور ہم اس کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں : طالبان سے جلد ملاقات ہوگی، عمران خان


متعلقہ خبریں