’شادی کے تیسرے ہی روز تھپڑ مارے‘

’شادی کے تیسرے ہی روز تھپڑ مارے‘

فائل فوٹو


اسلام آباد: اداکار و گلو کار محسن عباس کی اہلیہ فاطمہ سہیل نے کہا کہ ان کے شوہر آغاز میں بہت پڑھے لکھے رویے کا اظہار کرتے تھے لیکن اصل حقیقت نکاح والے دن ہی کھل گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ نکاح والے دن شادی کے اسٹیج  پر ہی اس کا رویہ بدل گیا تھا اور مجھے احساس ہوا کہ اس نے مجھ سے پرانا بدلہ لینے کے لیے شادی کی۔

محسن عباس نکاح والے دن میرے خاندان والوں کو ذلیل کر رہا تھا اور دوسرے روز بھی میرے رشتہ داروں کی بے عزتی کی جس سے میری بہن وہاں سے روتے ہوئے گئی۔

مزید جانیں میں بھی کھل کر بولوں گا، محسن عباس

شادی کے تین روز بعد ہی محسن عباس نے میرے منہ پر تھپڑ مارے تھے اور دعا ملک بھی اس بات کی گواہ ہیں۔

میرے سسرال والے سمجھانے کی کوشش کر رہے تھے کہ محسن عباس کا غصہ تھوڑا الگ ہے اور آپ اس کو برداشت کرنا پڑے گا۔

میرا شوہر چھری سے ڈراتا تھا کہ اپنے والدین سے نہیں ملنا اس لیے میں نے چھ ماہ تک ظلم برداشت کیے، میں اپنے خاندان والوں کا فون بھی نہیں سن سکتی تھی۔

فاطمہ نے کہا کہ میرے والدین نے میری مدد کی لیکن سسرال والوں نے کہا کہ آپ برداشت کرو۔

انہوں نے کہا چونکہ میں نے اپنی مرضی سے شادی کی تھی اس لیے شروع میں برداشت کیا کیوں کہ میں نہیں چاہتی تھی کہ تماشا بنے۔

خیال رہے کہ اداکار و گلوکار محسن عباس پر ان کی اہلیہ نے شدید تشدد کا الزام لگایا ہے اور دونوں کے درمیان کشیدگی کی خبریں ذرائع ابلاغ پر بھی گردش کر رہی ہیں۔

اداکار نے اپنے بیوی کے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ فاطمہ کی  غلطی کے باوجود ان کو منانے جاتے تھے۔

اپنی بیوی سے متعلق محسن عباس کا کہنا تھا کہ وہ ہمیشہ آدھی کہانی سناتی تھی اور جب میں طلاق نامہ لے کر گیا تو حقیقت سامنے آئی۔


متعلقہ خبریں