ایم کیو ایم کے رہنما محمد حسین نے رابطہ کمیٹی سے علیحدگی اختیار کرلی


ایم کیوایم کےرکن سندھ اسمبلی محمدحسین نےرابطہ کمیٹی سےعلیحدگی اختیارکرلی ہے۔ 

ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا ہے کہ دوہزارپندرہ سےرابطہ کمیٹی کےرکن رہنے والے محمدحسین نےاختلافات کےباعث اپنے ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی میں اپنے عہدےسےاستعفی دےدیاہے ۔

ہم نیوزسےگفتگومیں محمدحسین کاکہناتھاکہ بحیثت رکن سندھ اسمبلی وہ اپنی ذمہ داریاں نبھاتےرہیں گےلیکن رابطہ کمیٹی کارکن ہونےکےباعث وہ اپنےحلقے پرتوجہ نہیں دےپارہےتھے۔

ان کاکہناتھاکہ وہ سربراہ ایم کیوایم خالدمقبول صدیقی کواپنےتحفظات سےآگاہ کرچکےہیں اوراب رابطہ کمیٹی کےرکن نہیں رہناچاہتے۔

ذرائع کےمطابق محمدحسین پارٹی کی جانب سےفیصلہ سازی میں نظراندازکیےجانےپرناراض ہیں اوروہ متعددباراپنی اس ناراضگی کااظہارخالدمقبول صدیقی سےبھی کرچکےہیں۔

اُن کاکہناتھا کہ ایم کیوایم اُن کا دوسرا گھر ہے اور وہ تنظیم چھوڑنے کا تصور بھی نہیں کرسکتے۔ عام انتخابات میں محمد حسین کراچی کے حلقہ پی ایس پچانوے کورنگی سےکامیاب ہوئے تھے،اس سے قبل بھی وہ متعدد بارایم کیوایم کی جانب سے رکن سندھ اسمبلی منتخب ہوچکے ہیں۔

ایم کیو ایم میں میں اختلافات کی خبریں نئی نہیں ہیں ۔متحدہ میں اختلافات اس وقت شروع ہوئے جب گزشتہ برس سینیٹ انتخابات کے موقع پر رابطہ کمیٹی نے اپنے اجلاس میں سینیٹ الیکشن کے لئے امیدواروں کے ناموں کی منظوری دی اور ساتھ ہی الیکشن کمیشن کے نام امیدواروں کے پارٹی ٹکٹ کے حوالے سے خط لکھنے کا اختیار فاروق ستار سے لے کر خالد مقبول صدیقی کو دے دیا تھا۔

رابطہ کمیٹی نے پاکستان کے الیکشن کمیشن کے نام لکھے گئے خط میں کہا تھا کہ اگر کسی کو امیدواروں کو ٹکٹ دینے کا اختیار تھا وہ واپس لیا جاتا ہے۔

ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی نے پارٹی سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کے فیصلے کے خلاف پارٹی رہنما کامران ٹیسوری کو سینیٹ کا ٹکٹ نہ دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے ان کی پارٹی رکنیت معطل کردی تھی۔

دوسری جانب ڈاکٹر فاروق ستار کامران ٹیسوری کو سینیٹ الیکشن لڑانے کے اپنے مؤقف پر ڈٹے رہے  اور انہوں نے پارٹی سربراہ کی حیثیت سے کامران ٹیسوری سمیت آٹھ امیدوار نامزد کردیے جنہوں نے سینیٹ کے انتخاب کے لیے کاغذاتِ نامزدگی بھی جمع کرادیے ۔

ڈاکٹر فاروق ستار نے رابطہ کمیٹی کی مخالفت کے باوجود کامران ٹیسوری کو سینیٹ الیکشن میں پارٹی کا پہلے نمبر پر امیدوار نامزد کیا۔ دیگر نامزد امیدواروں میں فرحان چشتی، جسٹس ریٹائرڈ حسن فیروز، احمد چنائے، سنجے پروانی، منگلا شرما، قمر منصور اور علی رضا عابدی کے نام شامل تھے۔

دوسری جانب رابطہ کمیٹی کے نامزد کردہ امیدواروں نے بھی سینیٹ الیکشن کے لیے اپنے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرادیے۔ رابطہ کمیٹی کے امیدواروں میں موجودہ سینیٹر نسرین جلیل، کشور زہرہ، عامر چشتی، بیرسٹر فروغ نسیم، امین الحق، پروفیسر مطیع الرحمان اور ڈاکٹر عبدالقادر خانزادہ شامل تھے۔

یہ بھی پڑھیے: نفرت انگیز بیانیے کےخلاف پاکستان کا 6 نکاتی لائحہ عمل اقوام متحدہ میں پیش


متعلقہ خبریں