میں بھی کھل کر بولوں گا، محسن عباس



لاہور:  اداکار و گلوکار محسن عباس حیدر نے بیوی کی جانب سے تشدد کا الزام لگنے کے بعد کہا ہے کہ شروعات اس کی طرف سے ہوئی ہے تو میں کھل کر بولوں گا۔

تشدد والے معاملے پر وکیل کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں اس دن کے لیے پہلے سے تیار تھا کیوں کہ مجھے پہلے سے دھمکیاں دی جا رہی تھیں۔

محسن عباس حیدر نے کہا  میں مطمئین ہوں کیوں کہ میں سچا ہوں اور ہر بات قران پاک پر ہاتھ رکھ کر کہوں گا اور اگر وہ سچے ہیں تو وہ بھی قران پر ہاتھ رکھ کر بات کہیں۔

اداکار نے کہا کہ میں جس گھرانے سے تعلق رکھتا ہوں وہاں عورتوں کو گھر میں رکھتے ہیں اور یہ ایسی شادی ہوئی جو نہیں ہونی چاہیے تھی۔

یہ بھی پڑھیں: محسن عباس کی اہلیہ نے اپنے شوہر پر تشدد کا الزام عائد کر دیا

انہوں نے کہا ہم نے وعدہ کیا تھا کہ جھوٹ نہیں بولیں گے کیوں کہ جھوٹ کسی بھی رشتہ کو کھا جاتا ہے لیکن  شادی کے چند دن بعد ہی ان کے جھوٹ سامنے آنے لگے۔

محسن عباس حیدر نے ذرائع بلاغ کے سامنے کے کہا کہ اگر ان(بیوی) کے والد آئیں تو میں ان کو اپنی بیٹی کے بارے بولا جملہ یاد کرواوں۔

جب بھی جھگڑا ہوتا تو وہ کبھی اپنے گھر چلی جاتی یا کبھی گھر والوں کو بلا لیتی اور اس کی غلطی کے باوجود ان کو منانے جاتا تھا۔

اپنی بیوی سے متعلق محسن عباس کا کہنا تھا کہ وہ ہمیشہ آدھی کہانی سناتی تھی اور جب میں طلاق نامہ لے کر گیا تو حقیقت سامنے آئی۔

اداکار کے مطابق بیٹی کی پیدائش سے پہلے ان کی بیوی کے گھر والوں کی جانب سے پیغام موصول ہوئے اور کہا گیا کہ یہ بیٹی تمہاری نہیں کسی اور کی ہے۔

اپنے وکیل کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اداکار نے بتایا کہ ان کی بیوی اکثر خود کو مارنا شروع کر دیتی تھی۔

16، 17 جولائی کی رات 2 بجے میرے گھر کی بیل بجنا شروع ہوئی اور ایک عورت کے چلانے کی آوازیں آنے لگی، میں نے دروازہ نہیں کھولا تو انہوں نے ڈرائیور کی مدد سے دروازہ کھولا۔

بیوی کا مطالبہ تھا کے یہ گھر میرے نام کرو، اس سے پہلے کے وہ کچھ کرتی میں نے وہ گھر خود چھوڑ دیا۔

اداکار کے بقول  میں نے کبھی ایسی زبان کسی عورت کے منہ سے نہیں سنی جو ساس منہ سے سنی، میری بیوی کے بھائی نے ایک جھگڑے میں اسلحہ لہرایا اور قتل کی دھمکی بھئ دی۔

محسن عباس حیدر نے کہا اگر وہ 4 سال میرے ہاتھوں سے اتنا پٹتی رہی تو میڈیکل رپورٹ کیوں نہ آئی۔

محسن عباس کے مطابق دونوں میاں بیوی چار سال کے عرصہ میں تقریبا ایک سال ساتھ رہے اور گزشتہ 5، 6 ماہ سے ہماری علیحدگی ہو چکی تھی۔


متعلقہ خبریں