سکھر: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو کی صاف اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔
سکھر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اداروں کو غیر متنازع ہونا چاہیے کیوں کہ یہ جتنے عمران خان کے ہیں اتنے ہی ہمارے بھی ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سوال پوچھنا میرا حق ہے کہ یہ کیسا اتفاق ہے کہ یہ جج آصف علی زرداری کا کیس سنے اور یہی جج میاں نواز شریف کا کیس بھی سنے؟
ان کا کہنا تھا کہ عوام کٹھ پتلی حکومت اور عوام دشمن بجٹ کا مقابلہ کرنے کو تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حزب اختلاف کی تمام جماعتیں متفق ہیں کہ عدلیہ کو اس معاملے پر تحقیقات کرنی چاہیئے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اس نظام کو بچانے کے لیے سب سے زیادہ قربانیاں دیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ رات کے اندھیرے میں ججز کے خلاف ریفرنس بھیجے جارہے ہیں، یہ وہی حرکات ہیں جو مشرف کرتا رہا۔
ان کا کہنا تھا کہ گھوٹکی کی عوام نے ہمارے امیدوار کے حق میں فیصلہ سنا دیا ہے تاہم ’سیلیکٹرز‘ کو یہ ہضم نہیں ہوا۔
پی پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ حیران کن بات یہ ہے کہ ہمارے امیدوار کو پیپلز پارٹی سے علیحدہ ہونے کے لیے دھمکیاں دی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ ان ہی دھمکیوں کی وجہ سے عام انتخابات میں ہمارے امیدوار کے کاغذات مسترد ہوگئے تھے، اس مرتبہ بھی ان ہی قوتوں نے رکاوٹیں ڈال دی ہیں۔