ریفرنس منظوری کیخلاف آغاسراج درانی کی درخواست پر نیب کو نوٹس جاری

اسیپکر سندھ اسمبلی آغاسراج درانی پر فرد جرم عائد

فوٹو: فائل


سندھ ہائیکورٹ نےریفرنس منظوری کے خلاف  اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی  درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کردیئے۔

سندھ ہائی کورٹ نے اسپیکر سندھ اسمبلی کے وکیل سےدریافت کیا کہ آپ نے ماتحت عدالت میں ریفرنس چیلنج کیوں نہیں کیا ۔ وکیل نے کہا کہ آغا سراج درانی نےوزیر بلدیات کی حیثیت اور اسپیکرشپ کے دوران اختیارات کا غلط استعمال نہیں کیا۔نیب نے کال اپ نوٹس بھی جاری نہیں کیا جو نیب قانون کا لازمی تقاضا ہے۔

آغا سراج درانی آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس  میں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔ ریفرنس میں مجموعی طور پر بیس ملزم نامزد ہیں۔ عدالت نے نیب کو اکیس اگست کے لئے نوٹس جاری کردیئے۔

سندھ ہائیکورٹ نے محکمہ اطلاعات سندھ میں پونے چھ ارب روپے کرپشن ریفرنس میں نامزد شریک  ملزم ذوالفقار شلوانی کی درخواست ضمانت کی سماعت میں نیب کو 7 اگست کیلیے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ہے۔

عدالت کی طرف سے کہا گیاکہ  تعطیلات کے بعد درخواست اسی بنچ کے روبرو پیش کی جائے جس نے شرجیل میمن کی ضمانت منظور کی ہے۔

ملزم کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ذوالفقار شلوانی شرجیل میمن کے دور میں سیکرٹری اطلاعات تھے۔کیس میں نیا موڑ آیا ہے، وفاقی حکومت نے ان سے بھی زیادہ نرخ پر اشتہارات جاری کیے تھے،وفاقی حکومت کے نرخ کی دستاویزات منسلک کردی ہیں۔ملزم طویل عرصے سے جیل میں ہے۔

ملزم کے وکیل نور محمد دائیو نے کہا کہ سندھ ہائیکورٹ سابق صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن کی ضمانت منظور کرچکی ہے،یہ ملزم بھی ضمانت کا حقدار ہے۔

ریفرنس میں 17 ملزمان نامزد ہیں،ملزمان کے خلاف ریفرنس احتساب عدالت میں زیر سماعت ہے۔ ریفرنس میں سابق سیکرٹری انفارمیشن ذوالفقار شلوانی سمیت 13 ملزمان جیل میں ہیں۔

شرجیل میمن اور دیگرملزمان  پر محکمہ اطلاعات سندھ میں پونے چھ ارب روپے کی کرپشن کا الزام ہے۔

یہ بھی پڑھیے: سراج درانی کی گرفتاری غیر قانونی قراردینے کی درخواست پرنیب کو نوٹس

شرجیل میمن کی درخواست ضمانت منظور ،جیل سے رہا کرنیکا حکم


متعلقہ خبریں