اسلام آباد: مالی سال 2019-2020کا بجٹ وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر پیش کرینگے۔ انہوں نے یہ بات اسلام آباد میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں خود بتائی ہے۔
آئندہ مالی سال 2019.20کے لئے وفاقی بجٹ میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت عوام پر کون سے ٹیکس لگانے جارہی ہے اس کی تفصیلات بھی ہم نیوز نے حاصل کرلی ہیں۔
ہم نیوز کو دستیاب بجٹ دستاویز کے مطابق پی ٹی آئی حکومت کی طرف سے عوام پر 700ارب روپے کے اضافی ٹیکسوں کا بوجھ ڈالا جائیگا۔
پولٹری مصنوعات پر درآمدی ڈیوٹی 22سے بڑھاکر 50فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ دودھ اور وے پاؤڈر پر درآمدی ڈیوٹی 47سے بڑھاکر 67فیصد کرنے کی تجویز ہے۔
مچھلیوں کے انڈوں کی درآمد پر 10فیصد کسٹمز, 17فیصد سیلز ٹیکس پر چھوٹ کی تجویزہے ۔
اسی طرح زرعی ٹیوب ویل صارفین کیلئے بجلی 1روپے 35پیسے فی یونٹ سستی کرنے کی تجویز کے ساتھ ساتھ پرائس انڈیکس یونٹ 6ہزار سے بڑھاکر 10ہزار کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔
بجٹ میں کھاد کی فی بوری 533روپے سستی کرنے کی تجویز کے علاوہ فرٹیلائزر انڈسٹری کیلئے جی آئی ڈی سی ختم اور گیس سستی کرنے کی تجویزہے۔
اسی طرح جپسم کی فی بوری پر 50روپے سبسڈی دینے کی تجویزدی گئی ہے۔ ایکسپورٹ سرٹیفیکشن کیلئے کوالٹی ٹیسٹنگ لیب قائم کرنے کی تجویزبھی سامنے لائی گئی ہے۔
الیکٹرانکس مصنوعات, ہوم ایمپلائنسز ،ریفریجریٹرز,ائر کنڈیشنڈ پر ڈیوٹی میں اضافے کی تجویزدی گئی ہے۔
چینی پر سیلز ٹیکس بڑھاکر 17فیصد کرنے کی تجویزدی گئی ہے۔ اسی طرح تنخواہ دار طبقے کیلئے سالانہ انکم ٹیکس چھوٹ کی حد12لاکھ روپے سے کم کرنے کی تجویزبھی دی گئی ہے۔
برآمد گنندگان کو برآمد پر براہ راست 4فیصد ڈیوٹی ڈرا بیک دینے کے علاوہ ایل این جی کی درآمد پر 5فیصد کسٹمز ڈیوٹی لگانے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔
فرٹیلائزر اور پیسٹیسائیڈز کی درآمد پر ٹیکس چھوٹ کی تجویزبھی دی گئی ہے۔ کپاس, چاول, مکی, کینولا, سن. فلاور کیلئے سپورٹ پرائس مقررکرنے کرنے کی تجویزدی گئی ہے۔
تحریک انصاف کی حکومت پانچ برآمدی شعبے کیلئے زیرو ریٹنگ ختم کرنے کی تجویزبھی لائی ہے۔
کول چین مشینری اور آلات کی درآمد پر 8فیصد سیلز ٹیکس ختم کرنے کے علاوہ ٹریکٹر انڈسٹری کو گرین اور براؤن فیلڈ کی سہولت دینے کی تجویزبھی دی گئی ہے۔
آٹومیٹک فش فیڈز کی درآمد پر 3فیصد کسٹمز کی چھوٹ دینے کے ساتھ ساتھ سیڈ پروٹیکشن ٹیکنالوجی اور فشریز پر ٹیکس چھوٹ کی تجویز بھی دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: 3ہزار ارب روپے خسارے کا بجٹ آج پیش کیا جائیگا
اسی طرح لائیو اسٹاک شعبے کو انڈسٹری کا درجہ دینے کی تجویز بھی سامنے لائی گئی ہے۔