شمالی وزیرستان میں دفعہ 144 نافذ

شمالی وزیرستان میں غیر مقامی افراد کے داخلے پر پابندی

فوٹو: فائل


شمالی وزیرستان میں ایک ماہ کیلئے دفعہ 144 نافذ کر کے ضلع بھر میں غیر مقامی افراد کا داخلہ بھی ممنوع قراردے دیا گیاہے۔ سیاسی سرگرمیوں پر پابندی کے باعث دو جولائی کے انتخابات ملتوی ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

ضلعی انتظامیہ نے اپنے اعلامیے میں کہا ہے کہ تمام اجتماعات، ریلیوں اور جلوسوں پر مکمل پابندی ہوگی۔قابل اعتراض تقاریر کرنے پر مکمل پابندی ہوگی۔

سرکاری نوٹیفیکیشن کے مطابق  گاڑیوں کے کالے شیشوں کے استعمال، 5 سے زیادہ افراد کے اجتماع پر بھی پابندی ہوگی۔

ضلعی انتظامیہ نے خلاف ورزی کی صورت میں قانونی کارروائی کی ہدایت کر دی ہے۔

سرکاری زرائع کے مطابق ایک ماہ تک علاقے میں سیاسی سرگرمیوں پر پابندی کے باعث دو جولائی کے انتخابات ملتوی ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔دوسری جانب صوبائی حکومت نے الیکشن کمشن سے انتخابات کی تاریخ میں بیس دن تک توسیع کی درخواست کررکھی ہے۔

سیاسی رہنماؤں کی جانب سے دفعہ 144 کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ دفعہ 144 سے انتخابی مہم چلانا ناممکن بنا دیا گیا۔

یاد رہے اس سے قبل 28مئی کوخیبر پختونخوا کے  قبائلی ضلع (سابقہ فاٹا)جنوبی وزیرستان  میں امن وامان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لئے دفعہ144 نافذ  کردی گئی تھی۔

ڈپٹی کمشنر ضلع جنوبی وزیرستان نعمان افضل آفریدی  کے مطابق قبائلی ضلع کی حدود میں تمام تر اجتماعات، ریلیوں اورجلسے جلوسوں پر مکمل پابندی ہوگی ۔

جنوبی وزیرستان میں دفعہ 144نافذ کردی گئی

واضح رہے کہ 26مئی بروز اتوار کو  رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ نے اپنے ساتھیوں سمیت مبینہ طور پر شمالی وزیرستان کے علاقے خاڑ کمر میں  چیک پوسٹ پر حملہ کر دیا تھا جس کے نتیجے میں 5 اہلکار زخمی ہو گئے تھےجن میں سے ایک جوان گزشتہ روز زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگیا تھا۔ جوابی کارروائی میں 3 حملہ آور مارے گئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا تھا کہ محسن داوڑ اور علی وزیر کی سربراہی میں ایک گروہ نے خاڑ کمر چیک پوسٹ پر حملہ کیا، جس کا مقصد دہشتگردوں کے مشتبہ سہولت کار کو رہائی دلوانا تھا۔


متعلقہ خبریں