شبنم گل کی تعیناتی پر یونیورسٹی سنڈیکیٹ کا ہنگامی اجلاس طلب

شبنم گل کی تعیناتی پر یونیورسٹی سنڈیکیٹ کا ہنگامی اجلاس طلب

فائل فوٹو


لاہور: شبنم گل کو ڈائریکٹر نیکٹا تعینات کیے جانے کے خلاف کالج فار ویمن یونیورسٹی کے سنڈیکیٹ کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ اجلاس عید کے بعد ہوگا جس میں اس بات پر غور کیا جائے گا کہ سنڈیکیٹ کی اجازت کے بغیر شبنم گل کی دوسرے ادارے میں تعیناتی کیسے ممکن ہوئی۔

اطلاعات ہیں کہ سنڈیکیٹ سے اجازت کے بغیر کوئی بھی استاد دوسرے ادارے میں ڈیپوٹیشن پر نہیں جاسکتا اور شبنم گل کو نیکٹا میں جو عہدہ دیا گیا ہے اس کے لیے پی ایچ ڈی تعلیم  ہونا ضروری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کی نوکریاں یا اندھے کی ریوڑیاں؟

زرتاج گل کی بہن سرقہ باز نکلیں

شبنم گل گریڈ 18 کی  افسر ہیں لیکن یونیورسٹی نے انہیں اعزازی گریڈ 19 دے رکھا تھا۔ انہوں نے  2010 میں پولیٹکل سائنس میں پی ایچ ڈی میں داخلہ لیا لیکن 9 سال گزر جانے کے باوجود بھی اپنی پی ایچ ڈی مکمل نہیں کر سکیں۔

خیال رہے کہ شبنم گل کو حال ہی میں نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی(نیکٹا) میں شعبہ تحقیق(ریسرچ ونگ) کا ڈائریکٹر تعینات کیا گیا ہے۔

ترجمان نیکٹا کے مطابق شبنم گل پی ایچ ڈی اسکالر ہیں، انتہا پسندی، دہشت گردی پر مضامین لکھ چکی ہیں جس بنیاد پر انہیں نیکٹا کے ریسرچ ونگ کے لیے موزوں امیدوار پایا گیا ہے۔

دوسری جانب ایسی خبریں بھی سامنے آرہی ہیں کہ پنجاب یونیورسٹی نے 2007 میں شبنم گل کو سرقہ بازی(“دوسرے کے خیالات یا تحریر کو اپنے نام سے شائع کرانا) کی پاداش میں مذکورہ ادارے میں ملازمت کے لیے نااہل قرار دے دیا تھا۔

وزیراطلاعات کی بہن کشمیریات میں ایم فل کر رہی تھیں اور سرقہ بازی ثابت ہونے پر انہیں یونیورسٹی سے بے دخل بھی کردیا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں