’صرف ایک ڈویژن سے پولیو کے11 کیسز کا سامنے آنا لمحہ فکر یہ ہے‘

پاکستان کے 8 بڑے شہروں میں پولیو وائرس کی تصدیق | urduhumnews.wpengine.com

فائل فوٹو


اسلام آباد :پولیو مخالف پروپیگنڈے کی وجہ سے  بنوں میں ایک اور بچہ عمر بھر کی معذوری کا شکارہوگیاہے۔ صرف ڈیرہ اسماعیل خان ڈویژن سے پولیو کے11 کیسز کا سامنے آنالمحہ فکر یہ ہے۔

یہ بیان وزیر اعظم کے فوکل پرسن برائے انسداد پولیو بابربن عطا کی طرف سے جاری کیا گیاہے۔

بابربن عطا نے کہا ہے کہ بنوں ڈویژن پولیو وائرس کے لئے خطرناک ترین ہو گیا ہے.بنوں میں پولیو وبا کی شکل اختیار کرگئی ہے۔

وزیراعظم کے فوکل پرسن نے عوام سے اپیل کی ہے  کہ خدارا والدین بچوں کو معذوری سے بچانے کے لئے قطرے ضرور پلائیں۔

انہوں نے کہا کہ بچوں کے والدین من گھڑت پروپیگنڈے سے ہوشیار رہیں اور اپنے بچوں کو ہر حال میں پولیو کے قطرے ضرور پلائیں۔

بابر بن عطا نے کہا ہے کہ انسداد پولیو ویکسین نے دنیا بھر سے پولیو کا خاتمہ کیا ہے۔

بابر بن عطا نے پاکستان کے عوام سے اپیل کی ہے کہ عید کےبعد  شروع ہونے والی انسداد پولیو مہم کو کامیاب بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔

واضح رہے کہ  پاکستان کے چھ شہروں کراچی، حیدرآباد، کوئٹہ، لاہور، راولپنڈی اور پشاور کے نکاسی آب کے نظام میں پولیو وائرس کا انکشاف ہوا ہے۔

ذرائع کے مطابق کوئٹہ میں ریلوے پل اور طاؤس آباد کے سیوریج سسٹم میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

حیدر آباد کے تلسی داس پمپنگ اسٹیشن، راولپنڈی کے علاقے صفدرآباد اور  پشاور کے شاہین ٹاؤن میں پولیو وائرس پایا گیا ہے۔

لاہور میں بھی سیوریج سسٹم سے پولیو وائرس ملا ہے جب کہ کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ، اور راشد منہاس روڈ کے سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔

کراچی کے چکورا نالہ اور کورنگی نالہ کے سیوریج میں بھی پولیو وائرس کی موجودگی کے شواہد ملے ہیں۔

خیال رہے کہ ایک ماہ قبل سیکیورٹی خدشات کے سبب ملک بھر میں انسداد پولیو مہم کا دوسرا مرحلہ ملتوی کردیا گیا تھا۔

رواں برس پہلے پانچ ماہ کے دوران پولیو کے 21 کیسز سامنے آچکے ہیں اور اب تک سب سے زیادہ پریشان کن صورتحال خیبرپختونخوا کی ہے جہاں آٹھ بچوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: سیکیورٹی خدشات کے باعث پولیو مہم کا دوسرا مرحلہ ملتوی

خیبرپختونخوا کے ضلع بنوں میں 7 جب کہ ہنگو اور ڈیرہ اسماعیل خان میں پولیو وائرس کا ایک ایک کیس سامنے آیا ہے۔

پنجاب(لاہور) اور سندھ (لیاری، گلشن اقبال، لاڑکانہ) میں بھی پولیو کے تین تین کیسز سامنے آئے ہیں۔

شمالی وزیرستان میں چار بچے پولیو کا شکار ہوچکے ہیں جب کہ خیبر ایجنسی اور بنجور ایجنسی میں بھی پولیو کا ایک ایک کیس سامنے آیا ہے۔


متعلقہ خبریں