اسلام آباد: پاکستان کے سینیئر صحافی اورکالم نویس ادریس بختیار انتقال کر گئے ہیں۔ سینیئر صحافی کئی دن سے علیل اور کراچی میں زیرعلاج تھے۔
مرحوم کو طبیعت ناساز ہونے پر گزشتہ روز این آئی سی وی ڈی میں داخل کروایا گیا تھا۔ ادریس بختیار صحافتی زندگی میں بی بی سی، ڈان اور جیو نیوز سے بھی وابستہ رہے۔
ان کے انتقال پر سیاسی رہنماؤں نے اظہار تعزیت اور لواحیقن کے لیے صبرجمیل کی دعا کی ہے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے اپنے تعزیتی بیان میں کہا کہ ادریس بختیار اعلی پائے کے نثر نگار، زیرک صحافی اور مستحکم رائے رکھنے والے کالم نگار تھے۔
انہوں نے صحافیوں کے حقوق اور ان کے مسائل کے حل کے لئے ٹریڈ یونین لیڈر کا بھی شاندار کردار ادا کیا، ان کی صحافت میں خدمات کو تادیر یاد رکھا جائے گا۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ ادریس بختیار ایک بہترین صحافی اورزبردست انسان تھے ان کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے تعزیتی پیغام میں کہا کہ مرحوم پاکستانی صحافت کا ایک بڑا معتبر حوالہ تھے اور نازک موضوعات پر بھی جرات مندی سے اپنا نکتہ نظر پیش کرتے رہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ادریس بختیار کو ان کی صحافتی خدمات پر خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔
متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے معروف و سینیئر صحافی کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم منفرد طرز صحافت کی وجہ سے اپنا علیحدہ مقام رکھتے تھے۔
ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ ادریس بختیار صحافی برادری میں کہنہ مشق استاد کا درجہ بھی رکھتے تھے ان کے انتقال سے صحافت میں پیدا ہونے والا خلا شاید ہی پورا ہوسکے۔