کراچی: تیسرے شخص میں نیگلیریا کی تشخیص

کراچی: تیسرے شخص میں نگلیریا کی تشخیص

فائل فوٹو


کراچی: پانی سے پھیلنے والے مرض نیگلیریا کا ایک اور کیس سامنے آگیا۔ رواں برس کراچی میں اس جان لیوا بیماری کا یہ تیسرا کیس ہے۔

لیاقت آباد  کے رہائشی 34 سالہ شعیب احمد صدیقی نامی شخص میں اس مرض کی تشخیص ہوئی ہے جسے نجی اسپتال میں وینٹی لیٹر پر منتقل کردیا گیا ہے۔

کراچی میں اب تک نیگلیریا سے دو اموات رپورٹ ہوچکی ہیں۔ قبل ازیں کھارادر سے تعلق رکھنے والے 44 سالہ رشید شاہ بھی اس مرض جاں بحق ہوا تھا۔

سال کا پہلا کیس اورنگی ٹاؤن سے سامنے آیا تھا۔ جہاں 21 سالہ انیس اسلم جناح اسپتال میں دم توڑ گیا تھا۔

نیگلیریا ایک ایسا امیبا ہے جو ناک کے ذریعے دماغ میں داخل کر مریض کا متاثر کرتا ہے۔ مذکورہ جان لیوا مرض کے جراثیم پانی میں پرورش پاتے ہیں۔

تالاب، پانی ذخیرہ کرنے والی ٹینکی اور سوئمنگ پولز میں بھی نیگلیریا کے جراثیم پائے جاتے ہیں۔ شدید گرمی بھی نیگلیریا کی افزائش کا سبب بنتی ہے۔ موذی مرض سے بچنے کیلیے پانی میں کلورین کی مناسب مقدار شامل کرنا ضروری ہے۔

حکومت سندھ نے موذی مرض سے بچاؤکے لیے6 رکنی فوکل گروپ بھی تشکیل دیا ہے جو روزانہ کی بنیاد پر حکمت عملی مرتب کرے گا اور شہرکے سوئمنگ پول، واٹر پارک اور پمپنگ اسٹیشنزکی انسپکشن کرے گا۔


متعلقہ خبریں