مہمند ڈیم کی لاگت میں اضافہ کیوں اور کیسے ہوا؟


اسلام آباد: پاکستان کے بلند ترین ڈیم مہمند ڈیم کی لاگت 4 ارب سے بڑھ کر 9.6 ارب سے زائد کیسے ہوئی؟ اس سوال کے جواب میں تجزیہ کار ارشد شریف نے کہا کہ یہ بالکل شہباز شریف کا طریقہ ہے کہ لاگت کم  رکھ کر منصوبہ شروع کردیں اور بعد میں لاگت بڑھا دی جائے۔

ہم نیوز کے پروگرام’ بریکنگ پوائنٹ ود مالک‘ میں تجزیہ کار ارشد شریف نے کہا کہ مذکورہ منصوبہ نیب کیس بنتا جارہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ اپنا مال سمجھ انویسٹ کریں توخیال رکھیں گے لیکن جب مال حکومت کا ہو تو کوئی بھی خیال نہیں رکھتا۔

ارشد شریف نے کہا کہ منصوبے کی لاگت میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے اور مجھے یہ نیب کا کیس بنتا ہوا نظر آرہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب منصوبہ شروع کیا تھا تو لاگت 4 ارب تھی اور اب 6 ارب مزید بڑھ گئے ہیں اگر اس کو مانیٹر کیا جائے تو ہر ماہ لاگت میں اضافہ ہوتا رہے گا۔ ڈیم کے ڈیزائن میں ذرا بھی تبدیلی ہوئی تو لاگت مزید بڑھ جائے گی۔

تجزیہ کار نے کہا رزاق داؤد تحریری طور پر حلف نامے جمع کرادیں کہ مفادات کا ٹکراؤ نہیں ہوگا تاکہ مستقبل میں کام آسکے۔

منصوبے میں پاکستانی انجینیئر کیوں بڑھائے گئے؟ اس سوال کے جواب میں سابق ایم ڈی پیپکو بشارت چیمہ نے کہا کہ واپڈا نے کافی عرصے سے کوئی بڑا منصوبہ نہیں بنایا جس کی وجہ سے ادارے کے پاس کوئی ماہر نہیں ہے یہی۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین واپڈا ون مین شو سے بڑھ کر کچھ نہیں کر رہے۔ نیسپاک کو لیڈ اس لیے دی گئی کہ تمام تر ذمہ داری اس پر ہوگی، اس قسم کے منصوبے میں انٹر نیشنل کمپنی کو لیڈ دی جاتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نیسپاک نے اس قسم کا منصوبہ آج تک مکمل ہی نہیں کیا اور نہ کوئی تجربہ ہے۔

سابق ایم ڈی پیپکو کا کہنا تھا کہ منصوبے کو لیڈ کرنے والی کمپنی نیسپاک کے پاس کوئی تجربہ نہیں ہے جو کہ بڑی تشویشناک بات ہے۔ یہ کمپنی

اب کیا ہو سکتا ہے؟ اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ماہرین کا ایک پینل بنایا جائے اور منصوبے کی لیڈ کسی اور کمپنی کو دی جائے۔

چیئرمین واپڈا نے کہا کہ ڈیزائن میں معلوم ہوا کہ یہ ڈیم پاکستان کا سب سے اونچا اور دنیا کا چھٹا بلند ترین ڈیم ہوگا۔  ہم نے اس کی کوالٹی کو ترجیح دی ہے جس سے لاگت میں اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ مہمند ڈیم کی تعمیر میں پاکستانی کمپنیاں نگرانی کریں گی اور پہلے سے زیادہ افرادی قوت استعمال ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ جب پہلے ڈیم کی لاگت نکالی گئی تو ڈالر کی اور قیمت تھی اور اب ڈالر کی قیمت بھی بڑھ گئی ہے۔ چیئرمین واپڈا کا کہنا تھا اس منصوبے میں ہمارے پاس بہترین ایکسپرٹس ہیں۔ ہم نے منصوبے میں غیر ملکی ایکسپرٹس کی تعداد بڑھائی ہے جس لاگت میں اضافہ ہوا۔


متعلقہ خبریں