’بھارتی دفاعی بجٹ میں اضافہ خطے کو اسلحے کی دوڑ میں لیجانے کی کوشش ہے‘



پاکستان کی طرف سے کہا گیاہے کہ بھارت کے دفاعی بجٹ میں اضافہ خطے کو اسلحے کی دوڑ میں لے جانے کی کوشش ہے۔پاکستان نےکہاہے بھارت کو معلوم ہونا چاہیے کہ صرف بجٹ میں اضافہ سے کچھ نہیں ہوتا۔ اپنے وطن کی سالمیت کی حفاظت کا جذبہ اہم ہوتا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ بھارت کو 27 فروری کو دفاعی بجٹ میں اضافہ کی اہمیت تو پتہ چل ہی گئی ہوگی۔اپنے وطن کی سالمیت کی حفاظت کا جذبہ اہم ہوتا ہے۔

ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ بھارتی ہائی کمشنر کی سیکرٹری خارجہ سے ملاقات معمول کے روابط کا حصہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم وزرا خارجہ اجلاس میں پاک بھارت وزرا خارجہ موجود ہوں گے، ہاتھ ملایا جاسکتا ہے۔ تاہم دونوں وزرا خارجہ کی باضابطہ ملاقات کی کوئی درخااست نہیں کی گئی۔

ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا پاکستان نے دہشت گردی سے بہت نقصانات اٹھائے ہیں، بھارتی میڈیا کی پاکستان پر الزام لگانے کی عادت ہے۔ دہشت گردی بین الاقوامی ایشو ہے جس سے پوری دنیا کو مل کر نمٹنے کی ضرورت ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا معاملہ پوری دنیا اٹھاتی رہتی ہے، یہ معاملہ اٹھانا ہماری ذمہ داری ہے۔ پاکستان، بھارت سے اچھے تعلقات چاہتا ہے، اس کے لئے اقدامات کرتے رہتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ اگر ہمارے روح افزا سے بھارت میں پیاس میں کمی آسکتی ہے تو ضرور بھجوادیں گے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کی بھارت کی طرف سے خلاف ورزی کی گئی ہے، پاکستان اس حوالے سے اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔

ترجمان نے کہا کہ افغان سائیڈ سے پاکستانی فوجیوں پر حملے کے حوالے سے افغانستان سے احتجاج کیا گیا ہے۔

ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ لیبیا میں صورتحال بہت خراب ہے، لیبیا میں فریقین کے درمیان قومی اتفاق کی حکومت کے معاہدے پر عملدرآمد کے لئے دنیا کا تعاون ضروری ہے۔ترجمان  دنے کہا کہ بیرون ممالک ہمارے سفارتی مشن اپنے شہریوں کی مدد کرتے رہتے ہیں، یہ ان کی ذمہ داری ہے ۔

انہوں نے کہا کہ لیبیا میں اقتدار کی جنگ جاری ہے۔پاکستانی مشن لیبیا میں اپنے شہریوں کی حفاظت اور مدد کے لئے ضروری اقدامات کر چکاہے۔ پاکستانی کمیونٹی کو سفارتخانے نے رجسٹرڈ کرلیا ہے، ان کے لئے ایمرجنسی کیمپ اور سفری اقدامات بھی کئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے:بھارتی حکومت اور میڈیا دنیا کو گمراہ کررہا ہے، ترجمان دفتر خارجہ

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ امریکہ اور ایران کے درمیان کشیدہ صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں، پرامن مذاکرات کے ذریعہ معاملات کے حل پر یقین رکھتے ہیں۔

دفتر خارجہ نے آسیہ بی بی کے ملک چھوڑنے کی باضابطہ تصدیق کر دی ہے ۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ آسیہ بی بی آزاد شہری تھیں اپنی مرضی سے چلی گئیں۔

ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ بیرون ممالک سفارتخانوں میں خالی عہدے پر کرنے کے لئے کارروائی جاری ہے۔ پاکستان اور جاپان کے تعلقات بہت اچھے ہیں، دوطرفہ تعلقات آنے والے سالوں میں مزید بہتر ہوں گے۔


متعلقہ خبریں