پولیو مخالف مواد ہٹانے سے متعلق فیس بک انٹرنیشنل حکام کا اجلاس

فیس بک: چھ ماہ میں تین ارب اکاؤنٹس حذف کرکے ریکارڈ بنادیا

اسلام آباد: سوشل میڈیا پر  پولیو مخالف مواد ہٹانے سے متعلق فیس بک انٹرنیشنل کے اعلی حکام کا اجلاس ہوا۔

پاکستان میں انسداد پولیو پروگرام کے فوکل پرسن بابر بن عطا کے مطابق ویڈیو کانفرنس میں امریکہ اور سنگا پور سے فیس بک کے اعلی حکام  شریک ہوئے۔

بابر بن عطا نے یہ بات سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر ایک ٹویٹ پیغام کے ذریعے بتائی ہے۔

بابر بن عطا نے کہاہے کہ فیس بُک حکام کے ساتھ  طے پانے والے  اجلاس میں پولیو مخالف مواد ہٹانے پر بات چیت ہوئی ۔

انہوں نے کہا کہ پشاور پولیو ڈرامے میں فیس بک پر پھیلائی جانے والی وڈیوز نے عوام میں اشتعال پیداکیا۔

بابر بن عطا نے کہا کہ  آزادی اظہار رائے کا سہارا لیکر انسداد پولیو پروگرام کے خلاف جعلی پروپیگنڈہ کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بچوں کے  والدین کے ذہنوں سے شکوک وشبہات کے خاتمہ کے لئے فیس بک سے جعلی پروپیگنڈے کا خاتمہ لازمی ہے۔

یاد رہے گزشتہ ماہ خیبرپختونخوا کے مرکزی شہر پشاور کے مضافاتی علاقے بڈھ بیر ماشو خیل میں پولیو ویکسین سے مبینہ طورپربچوں کے متاثر ہونے کی افواہ پھیلی جس کے بعد والدین کی بڑی تعداد بچوں کو لے کر اسپتال پہنچ گئے تھے۔

پشاور میں پولیو ڈرامے کی انکوائری رپورٹ کے مطابق افواہ کے باعث 40 ہزار بچے پشاور کے اسپتالوں میں لائے گئے جبکہ کوئی بچہ پولیو ویکسین سے متاثر نہیں پایا گیا۔

رپورٹ کے مطابق بعض بچوں کو والدین کےاصرار پر اسپتالوں میں داخل کیا گیا، بعض کیسز میں بچے متلی اور پیٹ میں درد کی شکایت کررہے تھے۔

یہ بھی پڑھیے:پولیو ڈرامہ رپورٹ: ’ 40 ہزار بچے پشاور کے اسپتالوں میں لائے گئے‘

معاملے کی تحقیق ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کی سربراہی میں 10 رکنی کمیٹی نے کی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ افواہوں اور بے بنیاد پروپیگنڈا نے عوام کو ذہنی اذیت میں مبتلا رکھا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ منفی پروپیگنڈہ میں بعض نجی اسکول انتظامیہ اور مذہبی تنظیموں نے اہم کردار ادا کیا۔

مزید پڑھیں: پشاورمیں پولیو ویکسین سے مبینہ طورپربچوں کے متاثر ہونے کی افواہ

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ قومی میڈیا نے سوشل میڈیا پروپیگنڈہ کی روک تھام کی جبکہ اس میں ایف آئی اے سے سوشل میڈیا آپریٹرز کے خلاف کارروائی کی سفارش بھی کی گئی۔


متعلقہ خبریں