انسان دنیا کے حیاتی نظام کو شدید متاثر کر رہا ہے، رپورٹ


اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ انسان دنیا کے حیاتی نظام کو شدید متاثر کر رہا ہے جس کے باعث دس لاکھ سے زائد نسل کے جانوروں اور نباتات کے معدوم ہونے کا خطرہ پیدا ہوگیا۔

1800 صحفات پر مبنی اقوام متحدہ کی رپورٹ تین سال کی تحقیق کے بعد بنائی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق زمین پر قدرتی چرند پرند کی نسل میں بہت تیزی سے کمی دیکھنے میں آرہی ہے جس کی وجہ انسانوں کی کھانے اور توانائی کی بڑھتی ہوئی طلب ہے۔

پیرس میں شائع ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ماضی میں بھی انسانوں کے اقدامات نے زمین پر منفی اثرات چھوڑے لیکن زمین کو زیادہ نقصان انسانوں نے گزشتہ نصف صدی میں پہنچایا ہے۔

رپورٹ کے مطابق دنیا کی جو آبادی 1970  میں تھی وہ اس سے دگنی ہو چکی ہے۔ عالمی معیشت کا حجم بھی چار گنا بڑھ چکا ہے جبکہ عالمی تجارت کا حجم دس گنا بڑھ گیا ہے۔

1980 سے 2004 کے درمیان دس کروڑ ایکٹر جنگلات کا صفایا کر دیا گیا۔ ایک اور مسئلہ پلاسٹک سے ہونے والی آلودگی میں1980  کے بعد سے دس گنا اضافہ ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ پلاسٹک کے علاوہ ہر سال 30 سے 40 کروڑ ٹن بھاری دھاتیں، کیمیکل فضلہ اور دیگر مختلف نوعیت کے فضلے کو پانی میں بہا دیا جاتا ہے۔ایسا ہی کچھ حال سمندروں کا بھی ہے۔

رپورٹ کے مطابق انسانوں کی خوراک کا بڑا حصہ اب گوشت اور مچھلی پر مبنی ہے۔ تحقیق میں کہا گیا ہے کہ مضر اثرات کو روکا جا سکتا ہے لیکن اس کے لیے انتہائی نوعیت کے اقدامات اٹھانے ہوں گے اور انسانوں کو قدرت سے قائم رشتے کو دوبارہ  سے استوار کرنا ہوگا۔


متعلقہ خبریں