لندن: برطانیہ میں بلدیاتی نمائندوں کا انتخاب کرنے کے لیے آج رائے دہندگان اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ ان بلدیاتی انتخابات میں پاکستانی نژاد برطانوی شہریوں کی بڑی تعداد مختلف سیاسی جماعتوں کے پلیٹ فارم سے قسمت آزمائی کررہی ہے۔
برطانوی ذرائع ابلاغ کے مطابق آج کل 248 کونسلوں کے انتخابات ہوں گے جن میں 8425 نشستوں پر 33 ہزار کے امیدواران میدان میں ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق امیدواران میں سینکڑوں پاکستانی نژاد برطانوی شہری شامل ہیں۔
برطانیہ میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں امیدواران کو یہ حق دیا گیا ہے کہ وہ بیلٹ پیپر پر اپنا پتا درج نہ کریں کیونکہ گزشتہ مرتبہ متعدد امیدواران کی جانب سے یہ شکایات سامنے آئی تھیں کہ انہیں دھمکیاں دی گئی ہیں اور یا پھر غیر اخلاقی پیغامات بھیجے گئے ہیں۔
برطانیہ میں ہونے والے گزشتہ عام انتخابات کے بعد یہ خبریں بھی منظر عام پر آئی تھیں کہ سیکیورٹی خدشات کے سبب بعض امیدواران نے اپنا گھر تک تبدیل کیا تھا۔
شیفلڈ کونسل کی کابینہ رکن جین ڈن نے کہا تھا کہ 2015 میں جب ان کے باغ پہ حملہ کرنے کے علاوہ غیر اخلاقی پیغامات بھیجنے کا سلسلہ شروع ہوا تو انہوں نے مجبوراً اپنا گھر تک تبدیل کردیا تھا۔
برطانیہ سے تعلق رکھنے والے ممتاز سیاستدان جارج گیلوے کی جانب سے بھی اسی قسم کی شکایات کی گئی تھیں۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق سیاستدانوں کو عمومی طور پر یہ شکایات تھیں کہ انہیں خوفزدہ کرنے کے حوالے سے پیغامات بھیجے گئے ہیں۔