اسلام آباد: وزیراعظم پاکستان عمران خان نے جب سے نادانستہ طور پر جرمنی اور جاپان کا بارڈر ملایا ہے اس وقت سے وہ سوشل میڈیا پر تنقید کی زد میں ہیں۔
پاکستان کے نامورصحافی طلعت حسین نے وزیراعظم عمران خان کے حالیہ دورہ ایران کی ایک ویڈیو ٹویٹ کی ہے جس میں انہیں یورپی ملک جرمنی اور ایشیائی ملک جاپان کو ہمسایہ ممالک قرار دیتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔
عمران خان کہہ رہے ہیں کہ جتنی زیادہ آپ تجارت کریں گے آپ کے تعلقات اتنے ہی مضبوط ہوں گے۔ جرمنی اور جاپان نے لاکھوں شہریوں کو ہلاک کیا۔ پھر دوسری جنگِ عظیم کے بعد انھوں نے فیصلہ کیا اور جاپان اور جرمنی کی سرحد پر مل کر صنعتیں لگائیں اور اس کے بعد سے ان کے درمیان خراب تعلقات کا کوئی سوال ہی نہیں کیونکہ ان کے اقتصادی مفادات ایک ہیں۔
یاد رہے کہ درحقیقت جاپان اور جرمنی کے درمیان 5500 میل کا فاصلہ ہے۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر اپنی ٹویٹ میں آکسفورڈ یونیورسٹی کو ٹیگ کر کے لکھا ہے کہ جب آپ اچھی کرکٹ کھیلنے کی وجہ سے لوگوں کو داخلہ دیں گے تو ایسا ہی ہوگا۔
? our Prime Minister thinks that Germany & Japan share a border. How embarrassing, this is what happenes when you @UniofOxford let people in just because they can play cricket. https://t.co/XJoycRsLG9
— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) April 23, 2019
پاکستان کے معروف صحافی طلعت حسین نے اپنی ٹویٹ میں لکھا ہے کہ جاپان اور جرمنی دوسری جنگ عظیم میں ساتھ ساتھ تھے لیکن وزیراعظم اس کا مطلب کچھ اور سمجھتے ہیں۔
Japan is an island country in East Asia located in the Pacific. Germany is in central Europe. They had the same location during the 2nd World War in which they were allies. But PM Imran thinks otherwise and says so before international audience. pic.twitter.com/aR45Y7T2bP
— Syed Talat Hussain (@TalatHussain12) April 22, 2019
وزیراعظم کے اس بیان پر سوشل میڈیا صارفین دلچسپ تبصرے بھی کر رہے ہیں۔ ایک صارف نے لکھا کہ عمران نے کمال مہارت سے نا صرف جاپان اور جرمنی کا ایک بارڈر دریافت کرلیا بلکہ وہاں اُنکی مشترکہ انڈسٹری بھی لگا دی ہے۔
عمران نے کمال مہارت سے نا صرف جاپان اور جرمنی کا ایک بارڈر دریافت کرلیا بلکہ وھاں اُنکی مشترکہ انڈسٹری بھی لگا دی۔اپنے ملک کے لیے بھی اُنکا یہی ویژن لگتا ہے
— Nasir Mangat (@nasir_mangat) April 22, 2019
ایک صارف نے از راہ تفنن لکھا کہ جنگ عظیم کے زمانے میں جرمنی اور جاپان کی سرحد مشترکہ تھی لیکن پھر زلزلے نے نقشہ بدل دیا اور جاپان بحرالکاہل میں جا گرا۔
جی جنگ عظیم کے زمانے میں جرمنی جاپان کی سرحد اکٹھی تھی پھر آزاد کشمیر کے زلزلے نے نقشہ بدل دیا جاپان اچھل کربحرالکاھل میں جاپڑا
— AbdullahTariq Sohail (@ats_tariq) April 22, 2019
ایک اور صارف نےلکھا کہ اگر آپ نے عمران خان کی تقریر میں کلریکل غلطی نکال ہے تو کیا آپ اس کے بدلے میں گولڈ میڈل چاہتے ہیں۔
Ok you hav found a clerical mistake in khan’s speech now wat??you want to be called historian??or you want gold medal for it ???????
— emaan (@emaan94108377) April 22, 2019
ٹوئٹر پر عارف رفیق نامی صارف نے لکھا کہ صاف ظاہر ہے کہ عمران خان جرمنی اور فرانس کی بات کر رہے ہیں۔ عمران خان یورپ کے الاسکا اور لورین جیسے سرحدی علاقوں اور کول اینڈ اسٹیل کمیونٹی کی بات کر رہے ہیں۔
I think it’s pretty clear that he meant Germany and France.
He’s obviously making a reference to the European Coal and Steel Community and border regions like Alsace-Lorraine.
Should the focus be the gaffe or the intended larger point? https://t.co/5rGToBA7tt
— Arif Rafiq (@ArifCRafiq) April 22, 2019