عمران خان نے جاپان کو جرمنی سے ملادیا، بلاول کا طنز

اسامہ بن لادن کی موجودگی سے متعلق عمران خان کا دعویٰ جھوٹا

فائل فوٹو


اسلام آباد: وزیراعظم پاکستان عمران خان نے جب سے نادانستہ طور پر جرمنی اور جاپان کا بارڈر ملایا ہے اس وقت سے وہ سوشل میڈیا پر تنقید کی زد میں ہیں۔

پاکستان کے نامورصحافی طلعت حسین نے وزیراعظم عمران خان کے حالیہ دورہ ایران کی ایک ویڈیو ٹویٹ کی ہے جس میں انہیں یورپی ملک جرمنی اور ایشیائی ملک جاپان کو ہمسایہ ممالک قرار دیتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔

عمران خان کہہ رہے ہیں کہ جتنی زیادہ آپ تجارت کریں گے آپ کے تعلقات اتنے ہی مضبوط ہوں گے۔ جرمنی اور جاپان نے لاکھوں شہریوں کو ہلاک کیا۔ پھر دوسری جنگِ عظیم کے بعد انھوں نے فیصلہ کیا اور جاپان اور جرمنی کی سرحد پر مل کر صنعتیں لگائیں اور اس کے بعد سے ان کے درمیان خراب تعلقات کا کوئی سوال ہی نہیں کیونکہ ان کے اقتصادی مفادات ایک ہیں۔

یاد رہے کہ درحقیقت جاپان اور جرمنی کے درمیان 5500 میل کا فاصلہ ہے۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر اپنی ٹویٹ میں آکسفورڈ یونیورسٹی کو ٹیگ کر کے لکھا ہے کہ جب آپ اچھی کرکٹ کھیلنے کی وجہ سے لوگوں کو داخلہ دیں گے تو ایسا ہی ہوگا۔

پاکستان کے معروف صحافی طلعت حسین نے اپنی ٹویٹ میں لکھا ہے کہ جاپان اور جرمنی دوسری جنگ عظیم میں ساتھ ساتھ تھے لیکن وزیراعظم اس کا مطلب کچھ اور سمجھتے ہیں۔

وزیراعظم کے اس بیان پر سوشل میڈیا صارفین دلچسپ تبصرے بھی کر رہے ہیں۔ ایک صارف نے لکھا کہ عمران نے کمال مہارت سے نا صرف جاپان اور جرمنی کا ایک بارڈر دریافت کرلیا بلکہ وہاں اُنکی مشترکہ انڈسٹری بھی لگا دی ہے۔

ایک صارف نے از راہ تفنن لکھا کہ جنگ عظیم کے زمانے میں جرمنی اور جاپان کی سرحد مشترکہ تھی لیکن پھر زلزلے نے نقشہ بدل دیا اور جاپان بحرالکاہل میں جا گرا۔

ایک اور صارف نےلکھا کہ اگر آپ نے عمران خان کی تقریر میں کلریکل غلطی نکال ہے تو کیا آپ اس کے بدلے میں گولڈ میڈل چاہتے ہیں۔

ٹوئٹر پر عارف رفیق نامی صارف نے لکھا کہ صاف ظاہر ہے کہ عمران خان جرمنی اور فرانس کی بات کر رہے ہیں۔ عمران خان یورپ کے الاسکا اور لورین جیسے سرحدی علاقوں اور کول اینڈ اسٹیل کمیونٹی کی بات کر رہے ہیں۔

 


متعلقہ خبریں