کراچی: پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں 1.02 ارب ڈالر کمی ہوئی ہے جس کے بعد یہ 9 ارب 24 کروڑ ڈالر رہ گئے۔
ترجمان اسٹیٹ بینک بینک نے اعلامیے میں بتایا کہ ایک ہفتے میں زرمبادلہ کے ذخائر میں ایک ارب دو کروڑ ڈالر کی ادائیگی کی گئی۔
اعلامیے کے مطابق ایک ارب ڈالر پاکستان سورین بانڈز کی مد میں ادا کئے گئے۔ ایک ہفتے میں بیرونی قرض کی مد میں دو کروڑ 80 لاکھ ڈالر ادا ہوئے۔
اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ کمرشل بینکوں کے پاس 6.95 ارب ڈالر موجود ہیں جبکہ مجموعی ذخائر کی مالیت کم ہوکر 16.19 ارب ڈالر رہ گئے۔
مزید پڑھیں: اسٹیٹ بینک نے بنیادی شرح سود میں اضافہ کردیا
ترجمان اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں مالی سال 9 ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 29 فیصد کمی ہوئی اور اب یہ گھٹ کر 9 ارب 59 کروڑ ڈالر رہ گیا۔
اعلامیے میں بتایا گیا کہ گزشتہ مالی سال اسی مدت میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 13ارب 58 کروڑ ڈالر تھا جبکہ مارچ 2019 میں خسارہ 82 کروڑ 20 لاکھ ڈالر رہا۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق فروری میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 27 کروڑ 80 لاکھ ڈالر تھا جبکہ جنوری 2019 سے مارچ 2019 کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 1.97 ارب ڈالر رہا۔
یہ بھی پڑھیں: محمد مالک کا حکومت کومعاشی پالیسیوں پر نظرثانی کا مشورہ
ترجمان اسٹیٹ بینک کا مزید کہنا تھا کہ اکتوبر 2018 سے دسمبر 2018 کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 3.81 ارب ڈالر تھا۔
اس سے قبل 29 مارچ کو اسٹیٹ بینک نے بنیادی شرح سود میں50 بیسس پوائنٹس کا اضافہ کیا تھا۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق بنیادی شرح سود 10.75 فیصد کردی گئی۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق پالیسی ریٹ دو ماہ کے لیے لاگو ہوگا۔