اسلام آباد: پولن کی مقدار میں کمی

اسلام آباد: پولن کی مقدار میں کمی

فائل فوٹو


اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں پولن کی مقدار میں کمی دیکھنے میں  آئی ہے۔ میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ آف پاکستان کے مطابق گزشتہ24 گھنٹوں میں پولن کی سب سے زیادہ مقدار اسلام آباد کے سیکٹر ایچ8 میں ریکارڈ کی گئی۔

اسلام آبا کے سیکٹر ای8 میں 600، ایف10 میں 653، جی6 میں 960 اور ایچ8 میں 1560 فی مکعب میٹر ریکارڈ کی گئی۔

حکام نے ہدایت جاری کی ہیں کہ متاثرہ علاقوں کے عوام روزانہ نیا ماسک استعمال کریں اور الرجی سے متاثرہ افراد بلا ضرورت گھر سے نہ نکلیں۔ میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ کے مطابق اسلام آباد میں 15 اپریل تک پولن  کی مقدار میں اضافے کا امکان ہے تاہم 15 اپریل کے بعد پولن میں کمی واقع ہوگی۔

ضح رہے کہ موسم بہار کی آمد کے ساتھ ہی اسلام آباد میں پولن کی مقدار میں خطرناک حد تک اضافہ ہو جاتا ہے، جیسا گزشتہ ہفتہ شہر میں پولن کی مقدار 60 ہزار معکب میٹر تک جا پہنچی تھی جس کے بعد محکمہ صحت نے پولن سے بچاؤ کی ہدایات جاری کر دی تھی۔ پولن الرجی سے متاثرہ افراد سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔

محکمہ موسمیات کی جانب سے پولن کی مقدار میں اضافہ پر شہریوں کو باہر نکلتے وقت روزانہ نیا ماسک استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

پولن کی مقدار میں خطرناک اضافے پر قومی ادارہ صحت کا پیغام جاری

جنگلی شہتوت اور پیلے پھولوں سے بیج نما پاؤڈر اڑنے سے پولن پھیلتا ہے جب کہ دھوپ نکلنے اور ہوا چلنے سے پولن اُڑ کر الرجی کا باعث بنتا ہے۔

پولن الرجی کیاہے

بہار کے موسم میں پھولوں کے ذرات جنھیں ہم زردانے بھی کہتے ہیں ہوا میں بہت زیادہ مقدار میں موجود ہوتے ہیں۔ یہ زردانے بہت چھوٹے ہوتے ہیں اور انہیں صرف مائیکرواسکوپ کی مدد سے ہی دیکھا جا سکتا ہے۔

یہ زردانے جب حساس لوگوں کے جسم میں داخل ہوتے ہیں تو یہ جسم میں مختلف علامات پیدا کرتے ہیں۔ صبح 5 بجے سے 10 بجے تک بہت زیادہ مقدار میں زمینی سطح پر ہوتا ہے اسی طرح شام 5  بجے سے آدھی رات تک پولن کی تعداد زیادہ ہوتی ہے۔

پولن الرجی کا موسم عموماً فروری کے آخری ہفتے سے شروع ہوکر مئی کے پہلے ہفتے تک رہتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے:اسلام آباد میں بارش کے بعد پولن کی مقدار انتہائی کم ہو گئی


متعلقہ خبریں