ٹیکنالوجی کا جہاں درست استعمال ہورہا ہے وہیں اس کے غلط استعمال سے کئی مسائل بھی جنم لے رہے ہیں۔
کراچی میں میٹرک امتحانات میں نقل کے لئے واٹس ایپ گروپوں کے استعمال کا انشکاف ہوا ہے۔
ان واٹس ایپ گروپوں میں بھارت سمیت دیگر ممالک کے نمبرز بھی موجود ہیں۔یہ گروپ کراچی، سکھر، لاڑکانہ میں نقل کے لئے استعمال ہو رہے ہیں۔
ان گروپوں میں سیکڑوں طلبا شامل ہیں۔ پرچہ وقت سے قبل آوٹ ہونے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
دوسری جانب میٹرک امتحانات میں جہاں ایک جانب طلبہ بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں، وہیں امتحانی مراکز تبدیل ہونے سے طلبہ کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔
میٹرک امتحانات کے پانچویں پرچے کے روز چئیرمین میٹرک بورڈ سعید الدین سرجانی ٹاؤن میں واقع نجی اسکول پہنچے تو اسکول میں الٹی گنگا بہتی دکھائی دی۔
امتحانی سینٹر دوسرے اسکول سے تبدیل کرنے کے ساتھ گنجائش سے زیادہ طلبہ کو پیپر دلوایا گیا۔
چئیرمین میٹرک بورڈ نے سہراب گوٹھ کے سرکاری اسکول کا دورہ بھی کیا جہاں اسکول میں نہ بجلی تھی اور نہ صفائی ستھرائی کا انتظام۔
اس سے قبل میرپور خاص بورڈ کے زیراہتمام نویں اور دسویں کے امتحانات میں پیپر شروع ہونے سے پہلے ہی واٹس ایپ کے ذریعے اردو اور سندھی جماعت کا پرچہ آؤٹ ہوگیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپر شروع ہونےکے 20 منٹ کے اندر مکمل حل شدہ پیپر بھی امتحانی مراکز تک پہنچ گیا ہے۔
امتحانی سینٹرز کے بلاکوں کی کھڑکیوں کے باہر حل شدہ پرچوں کی بھرمار دکھائی دے رہی ہے۔
یاد رہے گزشتہ روز بھی کراچی سے ہم نیوز نے رپورٹ کیا تھا کہ تعلیمی بورڈ کے زیر اہتمام منعقدہ امتحانات میں نقل کا نہ رکنے والا سلسلہ برقرارہے۔
امتحانی مراکز میں موبائل فونز اور گائیڈوں کا آزادانہ استعمال جاری ہے ۔ انویجلیٹرز کی موجودگی میں طلبا بے خوف ہوکر موبائل فون کے ذریعے پرچے حل کرنے میں مصروف ہیں۔
سر عام بے لگام ہونے والی نقل نے کیمسٹری کا مشکل پرچہ آسان بنا دیا ہے ۔ اساتذہ کی معطلی کے باوجود نقل مافیاں سرگرم ہے۔ مختلف مرکز امتحانات کے باہر حل شدہ پرچہ دستیاب ہیں۔