زلمے خلیل زاد کی قیادت میں امریکی وفدکے دفتر خارجہ میں مذاکرات

زلمے خلیل زاد کی قیادت میں امریکی وفدکے دفتر خارجہ میں مذاکرات

اسلام آباد:امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل ایمبیسڈر زلمے خلیل زاد کی قیادت میں امریکی وفد سے دفتر خارجہ میں مذاکرات ہوئے۔

زلمے خلیل زاد وفد کے ہمراہ دفترخارجہ پہنچے ہیں ۔ سیکرٹری خارجہ  تہمینہ جنجوعہ نے وزارت خارجہ پہنچنے پر معزز مہمان کا خیر مقدم کیا۔

ایمبیسڈر زلمے خلیل زاد دفترخارجہ میں وفود کی سطح پر ہونے والے مذاکرات میں شریک ہوئے۔ ۔ان مذاکرات میں افغان امن عمل سمیت خطے میں امن و امان کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔امریکی نمائندہ خصوصی، افغان مفاہمتی عمل سے متعلق اب تک ہونے والی پیشرفت سے بھی آگاہ کیا۔

زلمے خلیل زاد کا دفتر خارجہ میں سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ سے ملاقات

اسلام آباد افغان مفاہمتی عمل کے لیے امریکہ کے نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کی وزیر خارجہ اور سیکرٹری خارجہ سے ملاقات بھی کی ۔

دفتر خارجہ سے جاری اعلامیہ کے  مطابق زلمے خلیل زاد نے وزیر خارجہ کو دوحا مذاکرات کے نتائج اور خطے میں حالیہ مصروفیات بارے آگاہ کیا۔زلمے خلیل زاد نے افغان حکام سے ہونے والی ملاقاتوں اور انٹرا افغان مذاکرات بارے بھی آگاہ کیا۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اس موقع پر کہا پاکستان افغان مفاہمتی عمل میں اپنا کردار ادا کرتا رہے گا ۔ انٹر افغان مذاکرات مفاہمتی عمل کا اہم ترین حصہ ہے ۔پاکستان افغانستان میں امن کا ہا ہے کیونکہ اس سے پاکستان میں معاشی اور انسانی ترقی میں بہتری آئے گی۔

دفتر خارجہ کے اعلامیے کے مطابق زلمے خلیل زاد نے سیکرٹری خارجہ کے ساتھ وفود کی سطح پر مذاکرات بھی کیے۔ زلمے خلیل زاد کے ساتھ مختلف ایجنسیوں کا اعلیٰ سطح کا وفد موجود تھا۔ پاکستانی وفد میں وزارت خارجہ اور وزارت دفاع کے اعلی حکام موجود تھے۔

سیکرٹری خارجہ نے پاک امریکا وزرائے خارجہ کے درمیان ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو بارے میں آگاہ کیا۔ دونوں ممالک کا افغان مفاہمتی عمل کے سلسلے میں باہمی روابط کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھی زلمے خلیل زاد کی ملاقات ہوئی جس کے دوران علاقائی سلامتی اور افغان مفاہمتی عمل میں پیشرفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق زلمے خلیل نے خطے میں امن کے لئے پاکستان کے اقدامات کو سراہا۔

یہ بھی پڑھیے:افغان امن عمل، زلمے خلیل زاد کی افغانستان میں ملاقاتیں

یاد رہے زلمے خلیل زاد نے گزشتہ  چھ ماہ میں چوتھی بار افغانستان پہنچ کر ایک بار پھر ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کیا ۔

زلمیے خلیل زاد نے یکم اپریل کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر لکھا کہ کابل واپسی پر خوش ہوں، افغان امن عمل کے حوالے سے افغان حکومت کے ذمہ داروں سے ملاقات ہوئی ہے جن میں صدر کے چیف آف اسٹاف عبد السلام رحیمی اور عمر داودزئی بھی شامل تھے۔ ملاقات میں انٹرا افغان مذاکرات میں جلد پیشرفت کے حوالے سے بات چیت ہوئی۔

امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے مطابق زلمے خلیل زاد افغانستان کے دورے کے بعد دس اپریل تک برطانیہ، بیلجیم، پاکستان، ازبکستان، اردن اور قطر کا دورہ کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں افغان امن عمل میں پاکستان کاکردار اہم ہے،صدرجنرل اسمبلی

امریکی صدر کی جانب سے پاکستان کو مذاکرات میں کردار ادا کرنے کی درخواست کے بعد افغانستان میں امن کے قیام کے لیے مسلسل کوششیں ہورہی ہیں، اسی سلسلے میں زلمے خلیل زاد چوتھی بار افغانستان پہنچے ہیں جبکہ وہ اس سے قبل پاکستان، متحدہ عرب امارات اور قطر سمیت دیگر کئی ممالک کے دورے کرچکے ہیں۔

 


متعلقہ خبریں