احتساب کا عمل نہیں رکے گا، عثمان ڈار



اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عثمان ڈار کا کہنا ہے اپوزیشن سے معیشت کے لیے بات کرنے کو تیار ہیں لیکن احتساب پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

پروگرام ندیم ملک لائیو میں میزبان ندیم ملک سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی اور تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار نے کہا کہ جب تک یہ سمجھیں گے کہ نیب کے پیچھے ہم ہیں، ہر چھوٹی بڑی بات کا ذمہ دار ہمیں سمجھیں گے تو ہم ان کے ساتھ کیا بات کریں۔ اگر یہ چاہتے ہیں کہ کرپشن سمیت ہر معاملے پر آنکھیں بند کرلیں تو ہم یہ نہیں کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل کی ہمیں بطور قوم ضرورت ہے کہ اس سے ملک کا فائدہ ہوگا، یہ قومی سلامتی کا معاملہ ہے اس پر سیاست نہیں کرنی چاہیے۔

عثمان ڈار نے کہا کہ قومی سلامتی پر ہم متحد ہوں گے تو ہماری خارجہ پالیسی اچھی بنے گی کیونکہ اگر ہم سیاست کرتے رہے تو نقصان ملک کا ہی ہوگا۔ بھارت کو اسی لیے زبردست جواب دیا کہ ہم سب متحد تھے۔

رہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ وزیراعظم قانونی طور پر حق رکھتے ہیں کہ کسی کو بھی کابینہ کی بریفنگ کے لیے بلا سکتے ہیں۔

نیب کے خوف سے ملک میں کام رکا ہوا ہے، انصار عباسی

سینئر صحافی انصار عباسی نے کہا کہ منی لانڈرنگ کے حوالے سے ماضی میں آدھے دل سے کام کیا گیا، ٹی ٹی پی اور دیگر کالعدم جماعتوں کے خلاف مختلف کارروائی کرنی ہوگی۔ ان جماعتوں کو مرکزی دھارے میں لانے کے لیے فوجی آپریشن کی نسبت زیادہ وقت لگے گا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اور فوج کا ایک صفحے پر ہونا اچھی بات ہے، اگر یہ مل کر نہیں چلیں گے تو ملک مضبوط نہیں ہوگا، ہر کسی کو اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے اور ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچنے کے بجائے مدد کرنی چاہیے۔

انصار عباسی نے کہا کہ جہانگیر ترین کا پارٹی اجلاس میں آنا اچھا تھا لیکن کابینہ کے اجلاس میں نہیں بلانا چاہیے۔

انصارعباسی نے کہا کہ قرض اگر اسی طرح لیا جاتا رہا تو یہ 30 ہزار کے بجائے 60 ہزار ارب تک پہنچ جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ نیب کے خوف سے اگر لوگ خودکشیاں کررہے ہیں تو بیوروکریسی کام نہیں کرے گی جس کا نقصان ملک کا ہوگا۔ حکومت کو نیب قانون پر اس لیے کام کرنا چاہیے کہ انہوں نے عوام سے تبدیلی کا وعدہ کیا ہے۔

سینئر صحافی کا موقف تھا کہ نیب کسی ایک سیاستدان کو سزا نہیں دلوا سکا ہے، اس میں صلاحیت نہیں ہے، یہ بڑے بڑے کیسز تباہ کرتا ہے۔

حکومت نیب، 62 ون ایف پر کبھی قانون سازی نہیں کرے گی، طلال چوہدری

مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری نے کہا کہ کالعدم تنظیموں کا معاملہ قومی ہے اس پر کسی کو بھی سیاست نہیں کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ جن جماعتوں نے ہمارے خلاف کچھ نہیں کیا ہمیں ان کے خلاف کچھ کرنے سے پہلے ان سے بات کرنی چاہیے، لیکن ہمیں اس کے لیے ڈنگ ٹپاو نہیں بلکہ طویل المدتی پالیسی چاہیے۔

طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ ہمیں بھی سوچنا چاہیے کہ ہمیں دنیا کیوں استعمال کرلیتی ہے، ایف اے ٹی ایف کے معاملے پر ترکی اور سعودی عرب کا ساتھ کھڑے نہ ہونا ہماری خارجہ پالیسی کی ناکامی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نیب قانون کو تبدیل نہ کرسکنے کی غلطی تسلیم کرتے ہیں لیکن ہمارے ادوار میں اسے سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال نہیں کیا گیا، یہ حکومت نیب کے قانون، 62 ون ایف کی بنفشری ہیں یہ ان قوانین کے خلاف کبھی یہ قانون سازی نہیں کریں گے۔

رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ شاہ محمود قریشی اس وقت ملک کو بلیک لسٹ سے بچانے کے بجائے جہانگیر ترین کے خلاف سیاست پر لگے ہیں۔ انہوں نے وزیرخزانہ اسدعمر کو معیشت کا عثمان بزدار بھی قراردیا۔

پروگرام میں رپورٹر فیضان خان نے بتایا کہ ڈی جی نیب راولپنڈی عرفان منگی کو ہٹانے کے لیے نیب کے اندرسے کوششیں ہورہی ہیں اور ایسا پیپلزپارٹی کی قیادت کو بچانے کے لیے کیا جارہاہے۔انہیں کہا گیا ہے کہ اگر وہ لچک نہیں دکھائیں گے تو تبدیل ہوجائیں گے۔


متعلقہ خبریں