لورالائی آپریشن، 2 خودکش حملہ آور سمیت 4 دہشت گرد ہلاک



لورالائی: بلوچستان کے ضلع لورالائی میں انٹیلی جنس آپریشن کے دوران 2 خود کش حملہ آور سمیت 4 دہشت گرد ہلاک ہو گئے جب کہ 4 اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق لورالائی میں آپریشن ردالفساد کے دوران 4 دہشت گرد مارے گئے جن میں دو خودکش حملہ آور بھی شامل تھے۔ مارے جانے والوں میں بلوچستان کی حالیہ دہشت گردی کا ماسٹر مائنڈ بھی شامل ہے۔

ترجمان پاک فوج کے مطابق مارے جانے والے تمام دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے تھا اور یہ دہشت گرد 20 مارچ کو بلوچستان میں ہونے والی دہشت گردی کی کارروائی میں ملوث تھے۔ جس میں 6 لیویز اہلکار شہید ہوئے تھے۔

دہشت گردوں کی جانب سے سیکیورٹی اہلکاروں پر گرنیڈ حملہ بھی کیا گیا تھا جب کہ آپریشن کے دوران دہشت گردوں کے قبضے سے خودکش جیکٹس اور بھاری مقدار میں اسلحہ و گولہ بارود برآمد ہوا۔ دہشت گردوں کے سامان میں سے 20 مارچ کو شہید ہونے والے لیویز اہلکاروں کی شناختی دستاویز بھی برآمد ہوئی۔

اے ایس پی لورالائی عطاالرحمان کے مطابق لورالائی میں دہشت گردوں کی موجودگی پر سیکیورٹی فورسز نے انٹیلی جنس آپریشن کرتے ہوئے ناصر آباد میں علاقہ کو گھیرے میں لینے کے بعد ایک مکان پر چھاپہ مارا۔ سیکیورٹی اہلکارں نے صبح 5 بجے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن شروع کیا تھا۔

دہشت گردوں نے آپریشن کے دوران سیکیورٹی اہلکاروں پر فائرنگ کر دی۔ جس کے نتیجے میں 4 سیکیورٹی اہلکار زخمی ہو گئے جنہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں لورالائی میں ڈی آئی جی کے دفتر پر حملہ، 9 افراد شہید، 21 زخمی

اے ایس پی لورالائی عطاالرحمان کے مطابق مارے جانے والوں میں بھیشامل نامی خاتون دہشت گرد بھی شامل ہے۔ آپریشن کے دوران بھاری مقدار میں اسلحہ و بارود بھی برآمد ہوا۔

دہشت گردوں کے خلاف ہونے والے آپریشن میں سی ٹی ڈی اور پولیس اہلکاروں نے بھی حصہ لیا۔

دوسری جانب کوئٹہ کے علاقہ سریاب روڈ پر فائرنگ سے بلوچستان یونیورسٹی کے سپریٹنڈنٹ حسین شاہ جاں بحق ہو گئے۔ حسین شاہ گھر سے دفتر جا رہے تھے کہ دہشت گردوں نے ان کی گاڑی کو نشانہ بنایا.سپریٹنڈنٹ بلوچستان یونی ورسٹی کی لاش کو سول اسپتال کوئٹہ منتقل کیا گیا۔ پولیس کی جانب سے ضروری کارروائی کے بعد لاش ورثا کے حوالے کردی گئی ہے۔ حملہ آور سید حسین شاہ کی گاڑی پر فائرنگ کرنے کے بعد فرارہوگئے۔ پولیس اور ایف سی نے علاقے کو گھیرے میں لے رکھا ہے۔ اور حملہ آوروں کی تلاش جاری ہے۔

دو ماہ قبل لورالائی میں ڈی آئی جی پولیس کے دفتر پر دہشت گرد حملہ میں 8 پولیس اہلکاروں سمیت 9 افراد شہید اور 21  زخمی ہوگئے تھے۔

فائرنگ ڈی آئی جی لورالائی کے دفتر کے احاطے میں اس وقت کی گئی تھی جب پولیس بھرتی کے لیے ٹیسٹ لیا جا رہا تھا۔

فائرنگ کے بعد 2 حملہ آوروں نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا تھا جب کہ پولیس کی فائرنگ سے دیگر 3 دہشت گرد مارے گئے تھے۔ سیکیورٹی اہلکاروں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے کمپلیکس میں موجود 800 اہلکاروں کو بحفاظت باہر نکال لیا تھا۔


متعلقہ خبریں