اسلام آباد: پاکستان اور ایران نے تمام شعبوں میں تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا ہے۔
ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر فیصل نے ٹویٹ میں بتایا ہے کہ پاکستان کی سیکرٹری برائے امورخارجہ تہمینہ جنجوعہ نے ایران کے ڈپٹی وزیرخارجہ سید عباس سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے۔
فریقین میں دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا گیا۔ پاکستان کی سیکرٹری خارجہ نے خطے میں امن اور کشیدگی کو کم کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔
FS Tehmina Janjua spoke to Iran's DFM Seyed Abbas Araghchi @araghchi
Issues of mutual interest were discussed
The two agreed to strengthen b/l cooperation in all areas
FS Janjua illustrated Pakistan’s continued desire for peace and de-escalation of tensions in the region pic.twitter.com/xccXdAaxF3— Dr Mohammad Faisal (@ForeignOfficePk) March 15, 2019
ایران کے ڈپٹی وزیرخارجہ نے بھی ٹیلی فونک رابطے کی تصدیق کی ہے۔ انہوں نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ ایران نے پاک بھارت کشیدگی میں کمی اور دونوں ممالک کے درمیان مسائل کو پرامن طریقے سے حل کرنے پر زور دیا ہے۔
Today I spoke w Tehmina Janjua
Foreign Secretary of Pakistan over phone. Iran & Pakistan are close neighbors and friends. We agreed to strengthen our cooperation in all fields inc. fighting terrorism. Iran calls for deescalation and peaceful resolution of Pakistan-India conflict.— Seyed Abbas Araghchi (@araghchi) March 15, 2019
یاد رہے کہ گزشتہ کچھ عرصہ سے پاک ایران تعلقات کشیدگی کی جانب گامزن ہیں اور ایران کی طرف سے الزامات بھی لگائے گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران کی جانب سے الزام تراشی پر تعجب ہے، شاہ محمود قریشی
پاکستان، ایران انٹیلیجنس اداروں کے تعاون پر متفق
گزشتہ ماہ ایران میں پاسدران انقلاب کے قافلے پر ہوئے حملے کا الزام بھی پاکستان پر لگایا گیا تھا۔ حملے میں 27 محافظ ہلاک اور 20 زخمی ہوئے تھے۔
پاسدارانِ انقلاب کے کمانڈر نے حملے کا الزام لگاتے ہوئے کہا تھا خودکش حملے کے ذمہ داران کی پشت پناہی پاکستان سکیورٹی فورسز کرتی ہیں۔ پاکستان نے بے بنیاد الزام کو مسترد کرتے ہوئے کمانڈر کے بیان کو افسوسناک قرار دیا تھا۔
رواں ماہ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے ایران کے صدر حسن روحانی سے ٹیلی فونک رابطہ بھی تھا۔ عمران خان نے محافظوں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا۔
دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے دونوں ممالک کے انٹیلی جنس ادارے مل کر کام کریں گے۔
ایران کے صدر حسن روحانی نے خطے میں امن کے لیے پاکستان کے کردار کو سراہا اور دہشت گردوں کیخلاف ہرقسم کے تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی تھی۔