اسلام آباد: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ جنرل عمر کی اولاد کیسے غیرت پر لیکچر دے سکتی ہے۔ کابینہ خود ایک پیچ پر نہیں ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا ہے کہ وزیر خزانہ اسد عمر نے پارلیمنٹ میں میری تقریر کو ملک دشمن قرار دیا جب کہ وزیر خارجہ میری تقریر کے ساتھ مکمل طور پر متفق تھے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ میری تقریر پر کابینہ کے ہی متفق نہ ہونے سے ثابت ہوا کہ کابینہ خود ایک پیج پر نہیں ہے۔
Finance min called my speech ‘mulk dushman’ even though foreign minister agreed with everything I said. So the cabinet is clearly not on the same page. He took issue with my English, even though FM spoke in English. General Umar’s offspring are in no position to lecture ghairat. pic.twitter.com/5mcXuAf9rv
— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) March 7, 2019
بلاول بھٹو نے کہا کہ وزیر خزانہ نے میری انگلش میں تقریر پر اعتراض کیا لیکن وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے خود انگلش میں تقریر کی۔
یہ بھی پڑھیں پاکستان اور بھارت تنازعات کے پرامن حل کی طرف بڑھیں، بلاول بھٹو
اس سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے بھارت کو مذاکرات کی پیشکش کی حمایت کی تھی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری پیغام میں بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ کشیدگی کم کرنے کی ضرورت ہے اس سے پہلے کہ دیر ہوجائے۔
واضح رہے کہ پاک بھارت کشیدگی سے قبل بلاول بھٹو زرداری نے حکومت کے خلاف سیاسی محاذ پر جارحانہ حکمت عملی کا فیصلہ کرتے ہوئے اسلام آباد میں اپوزیشن رہنماؤں سے ملاقات کا اعلان کیا تھا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے اپوزیشن قیادت کے ساتھ مشاورت سے آئندہ کا لائحہ عمل مرتب کرنے کا اعلان بھی کیا تھا۔
چند روز قبل پیپلزپارٹی کی سندھ کونسل کا اجلاس ہوا تھا جس میں حکومت کے خلاف تحریک چلانے کا فیصلہ کیا گیا تھا، پیپلزپارٹی کے مطابق احتجاجی تحریک کا آغاز حیدرآباد اور سکھر سے ہونا تھا اور پہلے مرحلے میں ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں احتجاج کرنے کا فیصلہ ہوا تھا۔
واضح رہے کہ 2018 کے انتخابات کے بعد بھی اپوزیشن کے درمیان بھی ملاقاتیں ہوئیں تھیں تاہم اس وقت پیپلز پارٹی نے سب جماعتوں کو پارلیمنٹ میں جانے کا مشورہ دیا تھا۔ اس کے علاوہ فوجی عدالتوں میں توسیع کے معاملے پربھی اپوزیشن رہنماوں کی ملاقاتیں ہوچکی ہیں۔