شوگر ملوں کی منتقلی کیس: شریف خاندان کی نظرثانی اپیلیں خارج

فائل فوٹو


اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے شریف خاندان کی شوگر ملوں کی منتقلی سے متعلق فیصلے پر نظر ثانی کی اپیلیں خارج کردی ہیں۔

عدالت عظمیٰ کے تین رکنی بینچ  نے جسٹس عظمت سعید شیخ کی سربراہی میں معاملے کی سماعت کی۔

جسٹس عمر عطا بندیال نے آج کی عدالتی کارروائی کے دوران ریمارکس دیے کہ شوگر ملوں کو منتقلی کا حکم دینے کی وجوہات تھیں۔ گنے کی فصل آبی ذرائع کو تباہ کر رہی تھی اور اس وجہ سے کپاس کی فصل بھی متاثر ہو رہی تھی۔

جسٹس عظمت سعید شیخ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ جو فیصلہ کرنے والے ہیں انہی کی شوگر ملیں ہیں، شوگر پر سبسڈی ختم کریں شوگر ملوں کا مسئلہ خود بخود ختم ہو جائے گا۔

یاد رہے کہ  5 شوگر ملیں( اتفاق شوگر مل، حسیب وقاص شوگر مل، عبداللہ(یوسف)مل، عبد اللہ مل اور چوہدری شوگر مل) پنجاب کے مختلف اضلاع میں منتقل کی گئی تھیں۔

شریف خاندان کی تین ملیں(اتفاق شوگر مل، حسیب وقاص شوگر مل اورچوہدری شوگر مل) وسطی پنجاب سے جنوبی پنجاب منتقل کی گئی تھیں۔

جمال دین والی شوگرمل کے مالک اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے لاہور ہائی کورٹ میں ملوں کی منتقلی کا اقدام چیلنج کیا تھا۔ لاہور ہائی کورٹ نے ملوں کی منتقلی غیر قانونی قرار دیتے واپس اپنی جگہ پر منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔

شریف خاندان کی جانب سے ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا اور سپریم کورٹ نے بھی ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا تھا۔

شریف خاندان کی جانب سے سپریم کورٹ میں فیصلے پر نظر ثانی کی اپیلیں دائر کی گئی تھیں جسے آج خارج کردیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ 2006 میں پنجاب میں نئی شوگر ملوں کے قیام اور اس کی ایک علاقے سے دوسرے علاقے منتقلی پر پابندی عائد کی گئی تھی۔

پاکستان مسلم لیگ ن کی حکومت میں 2015 میں اس وقت کے وزیر اعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے اس میں ترمیم کرتے ہوئے شوگر ملوں کی منتقلی پر سے پابندی اٹھالی تھی۔

پابندی اٹھانے کے بعد شریف خاندان کی  3 شوگر ملیں وسطی پنجاب سے جنوبی پنجاب منتقل کی گئی تھیں۔


متعلقہ خبریں