چین کو سی پیک میں کسی بھی ملک کی شمولیت پرکوئی اعتراض نہیں

سی پیک پاکستان اورچین کا مشترکہ منصوبہ ہے

اسلام آباد: چینی سفارتخانے کے ڈپٹی چیف آف مشن چاؤ لی جیان کا کہنا ہے سی پیک میں سعودی عرب سمیت کسی بھی ملک کی شمولیت پرکوئی تحفظات نہیں ہیں۔

 

نجی چینل کو انٹرویو میں چینی سفارتخانے کے ڈپٹی چیف آف مشن چاؤ لی جیان کا کہنا تھا کہ ہم تیسرے فریق کے لیے اوپن ہیں اور ہمیں سعودی عرب سمیت کسی کی بھی شمولیت سے کوئی تحفظات نہیں ہیں۔ سی پیک اوپن پروگرام ہے اورہمیں امید ہے کہ اس میں مزید ممالک شامل ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ تیسرے فریق کو بطور اسٹریٹیجک پارٹنر شامل کرنے کے لیے پاکستان اور چین بات چیت کرسکتے ہیں۔ تیسرے فریق کی شمولیت کے حوالے سے پاکستان اور چین بات چیت کررہے ہیں کہ یہ کیسے ہونا چاہیے۔

چاؤ لی جیان نے کہا کہ سی پیک میں فنانسنگ، مشترکہ منصوبوں اور آلات کی فراہمی سے بھی شامل ہوسکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تھرڈ پارٹی پہلے سے ہی موجود ہے مثال کے طورپرکروٹ ہائیڈروپاوراسٹیشن میں 15 فیصد فنانسنگ آئی ایف سی اور عالمی بینک کی ہے۔پورٹ قاسم پاورپلانٹ  بھی چین اورقطر کا مشترکہ منصوبہ ہے۔

ڈپٹی چیف آف مشن نے کہا کہ سی پیک نئے مرحلے میں داخل ہورہا ہے، پہلے اس میں جلد مکمل ہونے والے منصوبے شامل تھے،اور اب اگلا مرحلہ ہے جس میں خصوصی اقتصادی زونز کا قیام ترجیح ہے۔ ان کے قیام سے پاکستان کو صعنتی فروغ ملے گا۔ان کے زریعے پاکستان مزید سرمایہ کاری کو راغب کرسکے گا۔

گوادارمیں سعودی عرب کی آئل ریفائنرری کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ گودار میں ترقی کے بہت مواقع موجود ہیں۔ یہ پاکستان پر منحصر ہے کہ وہ سرمایہ کاروں کو کیسے ترغیب دیتا ہے۔

واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے اپنے پہلے دورہ سعودی عرب کے دوران چین اور پاکستان کے مشترکہ منصوبے سی پیک میں تیسراپارٹنربننے کی دعوت دی تھی جس کے بعد کچھ حلقوں کی جانب سے یہ تاثر دیا گیا تھا جیسے چین اس دعوت پر خوش نہیں ہے۔