سندھ اسمبلی میں زخمیوں کے فوری علاج کا بل پیش

فائل:فوٹو


کراچی: وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے سندھ اسمبلی میں زخمی افراد لازمی طبی علاج (امل عمرایکٹ) 2019 متعارف اور غور کرلیے پیش کردیا ہے۔

سندھ اسمبلی میں امل عمرایکٹ پیش کرتے ہوئے وزیراعلی سندھ کا کہنا تھا کہ ہم نے بچی کو اندھی گولی لگنے سے زخمی اور پولیس کیس کے بناء علاج نہ ہونے پر یہ بل لایا ہے۔  ہم اس بچے کو واپس تو نہیں لاسکتے تاہم اس کی شہادت پر خراج کے لیے بل اس کے نام منسوب کررہے ہیں۔

مرادعلی شاہ نے کہا کہ رولز طے کرنے کے لئے سیلکٹ کمیٹی بنادیں تاکہ اتفاق رائے کے بعد اسے مزید بہتربنا کرپیش کیا جائے۔

وزیراعلی سندھ نے کہا کہ کوئی بھی اسپتال جس نے اسپتال کا درجہ حاصل کرنا ہے تو زخمی کو فوری ہنگامی علاج دینا پڑے گا۔ نجی اسپتالوں میں فوری علاج کے بجائے لوگوں کو پولیس کیس کے جواز پر تنگ کیا جاتا ہے۔ اب اگر اسپتال نے فوری علاج نہ کیا تو جرمانے عائد ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکار اسلحہ لے کر گھوم رہے ہوتے ہیں،کوشش ہے کہ پولیس کوفائرنگ کرنے کی تربیت بھی دیں۔ کورنگی واقعہ اسی بات کی ثبوت ہے۔

واضح رہے کہ 13 اگست 2018 کو کراچی میں ٹریفک اشارے پر مبینہ مقابلے کے دوران گاڑی کی پچھلی نشست پربیٹھی 10 سالہ امل عمر کوحادثاتی طورپرگولی لگ گئی تھی جس کے نیتجے میں جاں بحق ہوگئی تھی۔

 


متعلقہ خبریں