لاہور: احتساب عدالت نے پیرا گون سٹی اسکینڈل میں خواجہ برداران کا مزید 14 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا ہے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کو احتساب عدالت کےجج سیدنجم الحسن کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ نیب کی جانب سے دونوں رہنماوں کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔
کیس کی سماعت کے دوران نیب نے موقف اپنایا کہ پیراگون سوسائٹی کے 20 پلاٹ خواجہ برادران کے نام پر ہیں۔ سوسائٹی نے کئی پلاٹ ان کے نام کیے،جن کے گھر بنے ہوئے ہیں ہم نے ان سے وہاں جا کے معلومات اکھٹی کی ہیں۔
نیب کے مطابق سعد رفیق کے بیٹے غفران اورندیم ضیاء کے بیٹے کبیر کے اکاونٹس میں اربوں روپے منتقل ہوئے۔
تفتیشی افسرکا کہنا تھا کہ پیراگون نے شاملاٹ زمین اور کھالا بھی فروخت کیا، ان کے لیٹرجن لوگوں کو الاٹ ہوئے ہیں ان سے بھی بیانات لیے ہیں۔ نیب نے پیراگون کے حوالے سے نقشے بھی عدالت میں پیش کیے۔
خواجہ برادران کو 22 دسمبرکو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا تھا تب عدالت کی جانب سے نیب کی استدعا پر ان کا 15 روزہ ریمانڈ منظور کیا گیا تھا، عدالت کی جانب سے نیب کو پانچ جنوری کو پیش کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔
11دسمبر2018 کو لاہور ہائیکورٹ نے خواجہ برادران کی ضمانت کی درخواست مستردکردی تھی جس کے بعد نیب نے انہیں گرفتار کرلیا تھا۔ 12 دسمبر کو احتساب عدالت نے دونوں بھائیوں کو جسمانی ریمانڈ پرنیب کے حوالے کردیا تھا۔
خواجہ سعد رفیق نے میڈیا سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت احتساب کے نام پر انتقام لے رہی ہے۔ پاکستان کی خدمت کی ہے پہلے بھی خدمت کا صلہ جیلوں اور انتقام کی شکل میں دیا جاتا رہا ہے اور آج بھی دیا جارہا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کی حکومت نے پاکستان کو مسائل کی دلدل میں دھکیل دیا ہے۔ پاکستان کا وزیر اعظم کشکول لے کر پوری دنیا میں گھوم رہا ہے، عمران خان کو لانے والے بھی آج پچھتا رہے ہیں۔
خواجہ سعد رفیق کا مزید کہنا تھا کہ اس سول آمریت کی حکومت سے عوام کی جان جلد چھوٹے گی۔