اسلام آباد: وفاقی وزیربرائے آبی وسائل فیصل واوڈا نے پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ نون کا مہمند ڈیم کا کنڑیکٹ منسوخ کرنے کا مطالبہ مستردکردیا۔
فیصل واوڈا نے وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت و اقتصادی امور رزاق داؤد سے متعلقہ کمپنی ڈیسکون کا کنڑیکٹ منسوخ کرنے سے صاف انکارکرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ کنڑیکٹ کی منسوخی کا مطالبہ کرنے والے عناصر ڈیمز کیخلاف سازش کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ نون ڈیمز کو متنازعہ بنا کر ملکی ترقی کو روکنا چاہتے ہیں، ڈیم ملک اور ان کیلئے زندگی ہے اس سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ڈیم کے کنٹریکٹ میں ہر چیز میرٹ پر ہوئی ہے۔ کسی کوتحقیقات کرانی ہیں تو سو بسم اللہ لیکن ڈیم کے منصوبے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
انہوں نے سیاسی مخالفین کو تنقید کانشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہم وہ نہیں جو کمیشن کے لئے کام کرتے ہیں۔ ہم مردہ لوگوں کو ادائیگی نہیں کرتے۔ ہم ایون فیلڈ اپارٹمنٹ یا گھر بیٹھے شوگرملز نہیں بناتے۔
وفاقی وزیر برائے آبی وسائل کے بیان پر مشیر اطلاعات سندھ مرتضی وہاب نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ مہمند ڈیم کا کنٹریکٹ کن اصولوں پر وفاقی مشیر کی کمپنی کو دیا گیا۔ کیا اپنے مشیر کی کمپنی کو ڈیم کا کنٹریکٹ دینا اقربا پروری نہیں۔
مرتضی وہاب نے کہا کہ پہلے تو کہتے تھے ہم اقربا پروری کا خاتمہ کریں گے اب دوستوں کو نوازنے کے لیے یو ٹرن لیے جا رہے ہیں۔ چوری کے مینڈیٹ پر آئی حکومت نے سو دن تو پورے کرلیے اب یو ٹرن کی سنچری بھی تکمیل کے قریب ہے۔
انہوں نے فیصل واوڈا پرتنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کی بدکلامی سے اب صحافی برداری بھی محفوظ نہیں۔ صحافیوں کے سوالوں کے جواب دینا حکومتی اراکین کی ذمہ داری ہے، فیصل واوڈا سوالات پر سیخ پا ہونے کے بجائے دلائل کے ساتھ جواب دیں۔
پیپلزپارٹی کے رہنما کا مزید کہنا تھا کہ بدکلامی اور جواب دینے کے بجائے غصہ کرنا تحریک انصاف کی بنیادی شناخت ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف میں بنیادی فرق اخلاقیات کا ہے۔ اخلاقیات سے عاری اشخاص وفاقی حکومت میں وزیروں کے عہدوں پر براجمان ہیں جبکہ سندھ کابینہ کے تمام اراکین مہذب لہجے میں صحافیوں کے سوالات کے جواب دیتے ہیں۔