علی رضا کے گارڈز بھی واپس لے لیے گئے تھے، فاروق ستار


اسلام آباد: سینئر سیاست دان فاروق ستار نے کہا ہے کہ علی رضا عابدی کی موت ملک کے لیے بہت بڑا نقصان ہے، انہیں پہلے سے دھمکیاں مل رہی تھیں۔

ہم نیوز کے پروگرام “نیوزلائن” میں میزبان ماریہ ذوالفقار سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایسے واقعات اور معاملات پر حکومت کہاں ہے؟ کراچی میں طویل عرصے سے اس طرح کیے واقعات ہو رہے ہیں، انہوں نے انکشاف کیا کہ علی رضا کے سیکیورٹی گارڈز بھی واپس لے لیے گئے تھے جبکہ انہوں نے اس پر خطوط بھی لکھے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے لوگ آسان ہدف بن چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ یہ نہیں جانتے کہ علی رضا عابدی کو کن لوگوں کی جانب سے دھمکیاں دی جا رہی تھیں لیکن وہ کافی پریشان تھے اور کل ہماری ملاقات بھی طے تھی۔

انہون نے بتایا کہ وہ متحدہ قومی کونسل بنانا چاہتے ہیں اور بنائیں گے، علی بھی یہی کام کرنے کے خواہاں تھے، نہیں پتا کہ انہیں اسی بات کی سزا دی گئی یا کسی اور چیز کی۔

ہم دہشت گردی کے واقعات کو بھول جاتے ہیں، بریگیڈیئر(ر) حارث نواز 

پروگرام میں موجود تجزیہ کار بریگیڈیئر(ر) حارث نواز نے کہا ہے کہ کراچی ایک بڑا شہر ہے اس لیے وہاں دہشت گردی کے واقعات زیادہ ہوتے ہیں، ہمارا مسئلہ یہ ہے کہ ہم ایسے ہر واقعہ کو بھول جاتے ہیں، امریکہ میں 9/11 کا ایک حادثہ ہوا جس کے بعد انہوں نے ٹھوس اقدامات کیے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک کے کافی دشمن سی پیک منصوبے پر اثر انداز ہونا چاہتے ہیں تاکہ پاکستان کو نقصان ہو۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمیں ایک ایسے ہیڈکواٹرز کی ضرورت ہے جوسب چیزیں کنٹرول کرسکے۔

انہوں نے کہا کہ ہر وزارت کا اپنا اپنا کام ہے، تمام وزارتوں کو اپنی سمت ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے تب ہی بہتری آسکے گی۔

حکومت کی آئندہ حکومت عملی کی صورت حال سے ڈر لگتا ہے، علی پرویز ملک

پروگرام میں موجود پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما علی پرویز ملک نے کہا کہ ہمارا بنیادی مسئلہ آج تک دہشت گردی خلاف  مل  کر کام نہ کرنا ہے، ہم اپنے اپنے گروپوں کے ساتھ  بس الزام تراشی کرنا جانتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ماضی کی غلطیوں کو بدلا نہیں جا سکتا لیکن اس وقت موجودہ حکومت کی مستقبل کی حکمت عملی سے خوف محسوس ہورہا ہے کیونکہ حکومت کی جانب سے کچھ اچھا ہوتا نظر نہیں آ رہا۔

رہنما (ن) لیگ کا کہنا تھا کہ غلط کام پر احتساب کے لیے ادارے موجود ہیں لہذا میڈیا ٹرائل بند کر کے اداروں کو ان کا کام کرنے دینا چاہیئے۔

 دہشت گردی کے خلاف منصوبہ بندی کرنے کی ضرورت ہے، زین قریشی

پروگرام میں موجود پاکستان تحریک انصاف کے رہنما زین قریشی نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کی جنگ میں بہت کچھ کھو چکا ہے اورعوام کا بھی بہت زیادہ نقصان ہوا ہے۔ اس جنگ کے باعث  ہم نے اپنے بہترین افسران کھوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ اب ہمیں سیاسی اختلافات سے نکل کر دہشت گردی کے خلاف منصوبہ بندی کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس وقت پارلیمنٹ کا ماحول بہتر نہیں، اس وقت سب کو مل کر چیزیں ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے، بہتری کے لیے حکومت اور اپوزیشن کو اہم کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔

ہم کچھ واقعات کو زیادہ سنجیدہ نہیں لیتے، شہلا رضا

پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شہلا رضا نے کہا کہ ملک میں بہت بڑے بڑے واقعہ ہوچکے ہیں لیکن ہم کچھ واقعات کو زیادہ سنجیدہ نہیں لیتے اور یہی سب سے غلط ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کراچی کے حالات میں بہت بہتری آئی لیکن ایسا نہیں کہ سب کچھ بالکل ٹھیک ہو گیا ہے۔


متعلقہ خبریں