لاہور: جنوری 2019 سے کھلے مصالحہ جات کی فروخت پر پابندی پر عمل درآمد کی تیاریوں کے پیش نظر پنجاب فوڈ اتھارٹی نے صوبہ بھر کے فوڈ بزنس آپریٹرز کی ٹریننگ کا آغاز کر دیا ہے۔
ڈائرکٹر جنرل(ڈی جی) فوڈ اتھارٹی کیپٹن(ر) محمد عثمان نے ہم نیوز کو بتایا کہ جنوری سے صوبہ بھر میں کھلے مصالحہ جات کی فروخت پر مکمل پابندی کا قانون نافذالعمل ہو گا۔
ڈی جی فوڈ اتھارٹی کی جانب سے پنجاب پیور فوڈ ریگولیشنز کے تحت کھلے مصالحہ جات کی فروخت پر پابندی کے قانون کی مندرجات سے آگاہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہر قسم کے مصالحہ جات بنانے والی کمپنی یا سپلائر کا نام اور پتہ لکھنا لازمی ہو گا۔
کیپٹن(ر) محمد عثمان نے بتایا کہ پراڈکٹ کے اجزاء، وزن، تاریخ اجراء اور مدت استعمال درج کرنے کے بھی پابندی ہو گی۔
گھریلو صارفین کو مدِنظر رکھتے ہو ئے مصالحہ جات کی چھوٹی پیکنگ کا بھی استعمال کیا جا سکے گا۔ مصالحہ جات کی پیکنگ کیلئے فوڈ گریڈ پرنٹنگ میٹریل کے استعمال کی ہی اجازت ہو گی۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ مصالحہ جات تیار کرنیوالی چکی، گرائنڈنگ یا پروڈکشن یونٹس کا لائسنس یافتہ ہونا ضروری ہے۔
ڈی جی فوڈ اتھارٹی نے واضح کیا کہ پابندی کا مقصد کھلے مصالحہ جات میں مصنوعی رنگ، لکڑی کے برادے اور چوکر وغیرہ کی ملاوٹ کا خاتمہ کرنا ہے۔ قانون پر عمل نہ کرنے کی صورت میں سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
یہاں یہ بتانا لازم ہے کہ اس سلسے میں پنجاب بھر کی غلہ منڈیوں اور کریانہ اسٹورز کے 518 تاجروں کی تربیت مکمل ہو چکی ہے۔
لاہور زون کے 167، راولپنڈی کے 147 جبکہ جنوبی پنجاب کے 204 افراد کو اس بارے میں آگاہی دی گئی ہے۔