اسلام آباد: سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان اسلام آباد کے سب سے بڑے گھر میں رہتے ہیں، عمران خان کا کوئی ذریعہ آمدنی نہیں ہے۔ اتنے بڑے گھر کے اخراجات کون اٹھا رہا ہے؟ اگر کسی کے خلاف آمدنی سے زائد اثاثوں کا کیس بنتا ہے تو وہ وزیر اعظم عمران خان ہیں۔
ہم نیور کے پروگرام نیوز لائن میں میزبان ماریہ ذوالفقار سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر کسی کے پاس کسی کے خلاف ثبوت ہیں بھی تو کسی قانونی عمل کے بغیر میڈیا ٹرائل نہیں کیا جاسکتا، احتساب ہو لیکن یک طرفہ نہ ہو کیونکہ یک طرفہ احتساب سے نقصان ہو گا۔
محمد زبیر نے کہا کہ اگر 21 کروڑ عوام میں سے کسی کے خلاف آمدن سے زائد کیس بنتا ہے تو وہ وزیر اعظم عمران خان ہیں ، ان کی گزشتہ دس برس سے کوئی ذرائع آمدن نہیں ہے، وہ اسلام آباد کے سب سے بڑے گھر میں رہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمشیرہ وزیر اعظم عمران خان علیمہ خان کے پاس جائیداد بنانے کے لیے پیسے کہاں سے آیا؟ اس کے بارے میں کیوں نہیں بتایا جاتا۔
محمد زبیرنے کہا کہ ہماری عدالت سے اپیل ہے، جس طرح نواز شریف کو روز بلا کر سوال کیے جاتے ہیں اسی طرح علیمہ خان سے بھی پوچھا جائے اور عمران خان سے سوال کیا جائے کہ وہ کیسے شاہانہ گھر میں رہتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ علیمہ خان کا جرمانہ ادا کرنا کافی نہیں ہے ، وہ وزیر اعظم کی بہن اور شوکت خانم کے بورڈ آف ڈائریکٹر ہیں۔
سابق گورنر سندھ نے کہا کہ اگر تحریک انصاف دس ملین منی لانڈرنگ کی بات کرتی ہے تو میرے خیال میں چار مہینوں میں چار بلین تو بچا سکتی تھی۔
احتساب کا عمل یکطرفہ نہیں ہونا چاہیے ،ناز بلوچ
پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما ناز بلوچ نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی لیڈر شپ نے اپنے تمام اثاثے ظاہر کیے ہیں، پیپلز پارٹی کی لیڈر شپ کا میڈیا ٹرائل کیا جا رہا ہے۔
ناز بلوچ نے کہا کہ نیویارک میں آصف زرداری کی جائیداد کے معاملے کا مجھے درست طور سے علم نہیں ہے لیکن اگر کسی نے اپنے اثاثے ظاہر نہیں کیے تو اس کے خلاف ضرور کارروائی ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کو احتساب کا عمل اپنے گھر سے شروع کرنا چاہیے۔
اپوزیشن اپنے دور کے کیسز کا الزام بھی تحریک انصاف پر لگا رہی ہے، نور عالم
پروگرام میں موجود پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نورعالم نے کہا کہ اپوزیشن کو پی ٹی آئی فوبیا کیوں ہو گیا ہے یہ بات سمجھ سے باہر ہے۔انہوں نے ایک دوسرے پر جو کیس کیے ہوتے ہیں ان کا الزام بھی پی ٹی آئی پر لگا رہے ہیں، ان کو موقع مل جائے تو کیا یہ عمران خان کے خلاف کیس نہیں کریں گے؟
نورعالم نے کہا کہ آصف علی زرداری پاکستان میں ایک ہی ہیں، میں نے پاکستان میں کوئی اور آصف علی زرداری نہیں دیکھا ، نیویارک میں اگر کسی آصف علی زرداری کے نام جائیداد سامنے آئی ہے تو وہ سابق صدر آصف علی زرداری ہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی ثبوت کے بغیر ریفرنس دائر نہیں کیا جاسکتا، نیویارک سے تصدیق شدہ کاغذات لینے ہوں گے۔
نورعالم نے کہا کہ ہم جب بھی عمران خان کے گھر جاتے ہیں تو گرین ٹی یا کافی پی لیتے ہیں، اگر کوئی دوست گاڑی میں عمران خان کو ساتھ لے جائے تو اس پراعتراض نہیں کیا جاسکتا، عمران خان نے خیبر پختونخوا کا ہیلی کاپٹر ذاتی استعمال نہیں کیا، عمران خان نے وزیراعلی پرویز خٹک کے ساتھ ہیلی کاپٹر میں سفر کیا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے الیکشن کمیشن میں جو گوشوارے جمع کرائے میرے وہی اثاثے ہیں، اگر کسی کے پاس ہمارے خلاف ثبوت ہیں تو وہ بیشک عدالت جائے۔
وزیر اعظم عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں نور عالم نے کہا کہ علیمہ خان عوامی شخصیت نہیں ہیں، شوکت خانم سے بھی ان کا کوئی خاص تعلق نہیں ہے۔
انتخابی گوشوارے میں کوئی بھی درست معلومات نہیں دے سکتا، ماہر قانون شاہ خاور
پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ماہر قانون شاہ خاور نے کہا کہ آصف زرداری کے معاملے پر حقائق حاصل کیے بغیر اس پر بات نہیں ہونی چاہیے، قانونی عمل کے ذریعے نیب حقائق سامنے لائے پھر ریفرنس دائر کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 62, 63 سے اور بھی چیزیں سامنے آئیں گی، اپوزیشن کے پاس بھی بہت سی چیزیں ہیں وہ بھی سامنے لے آئے گی، انتخابی گوشوارے میں کوئی بھی درست معلومات نہیں دے سکتا کیونکہ کوئی بھی 62, 63 پر پورا نہیں اترتا۔