اسد عمر کو معیشت کی الف بے کا بھی نہیں پتا، حسن نثار


اسلام آباد: پاکستان کے معروف تجزیہ کار حسن نثار نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی قیادت نے اسد عمر کو وزیر خزانہ کیسے بنا دیا ہے ان کو تو معیشت کی الف بے کا بھی نہیں پتا۔

ہم نیوز کے پروگرام “نیوز لائن” میں میزبان ڈاکٹر ماریہ ذوالفقار کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے حسن نثار نے کہا کہ پہلے دن سے میں یہی کہہ رہا ہوں کہ وزیرخزانہ اسد عمر پر جو معاشی بحران کا بوجھ ہے وہ اس کے لیے اہل نہیں ہیں۔

میزبان کے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ کبھی کبھی یوٹرن لینا تو سمجھ میں آتا ہے مگر ہر فیصلے پر یوٹرن لینا ایک بہت بڑا مسئلہ ہے۔

حسن نثار نے پروگرام میں اپنا موقف دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی قیادت اکثر یہ رونا روتی ہے کہ بیوروکریٹس ان کے ساتھ تعاون نہیں کر رہے ہیں۔ جب ان کے پارٹی چیئرمین نے ہی سیاسی مداخلت کے بارے میں بات کر دی ہے تو پھر بیوروکریٹس کیوں ان کے ساتھ تعاون کریں۔

حسن نثار کا مزید کہنا تھا کہ جو لوگ قومی و صوبائی اسمبلیوں میں بیٹھے ہیں وہ لوگ تناؤ کا شکار ہیں۔ بیوروکریسی کے ساتھ ان کے تعلقات انتہائی کمزور ہیں جس سے مایوس کن صورتحال پیدا ہو چکی ہے۔

’عثمان بزدار گورننس کے معاملے میں کمزور ہیں‘

معروف تجزیہ کار کا یہ بھی کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار گورننس کرنے کے معاملے میں کمزور ہیں۔

پی ٹی آئی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے مجھ سے مشورہ مانگا تو میں نے کہا کہ میڈیا پر کم آیا کرو اور کم بولا کرو۔ پی ٹی آئی وزرا کا ہر بات پر کوئی نہ کوئی ردعمل دے دینا ان کو نقصان دے رہا ہے۔

سینئر تجزیہ کار نے  گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت عوام کو 100 روزہ ایجنڈا سمجھانے میں مکمل ناکام ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ عوام کی غلطی ہے کہ پی ٹی آئی سے 100 روز میں معجزات کی توقع کر رہی ہے جبکہ دوسری جانب پی ٹی آئی قیادت کی غلطی یہ ہے کہ انہوں نے عوام کو 100 روز کے لیے بڑے بڑے خواب دکھائے۔

میزبان کے ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پتا نہیں کون لوگ عمران خان کے قریب ہیں جو ان کو یہ آرڈیننس کا مشورہ دے رہے ہیں جو کسی بھی طریقے سے ملک کے لیے فائدہ مند نہیں ہے، ایسی صلاح دینے کے پیچھے کون لوگ ہیں یہ بالکل بھی سمجھ ہی نہیں آ رہا۔

ن لیگ قیادت پر مقدمات کی مناسبت سے بات کرتے ہوئے حسن نثار نے کہا کہ نیب کی کارکردگی پر تبصرہ ایک طرف، ہماری بدقسمتی ہے کہ ہم نے ایسے ملک میں جنم لیا جس کا تین مرتبہ رہنے والا وزیراعظم سرعام کہتا ہے کہ اگر میرے اثاثے ذرائع آمدن سے بڑھ کر ہیں تو کسی کو کیا۔

ان کا کہنا ہے کہ کوئی شک نہیں کہ ان لوگوں نے ملک کو کھوکھلا کر کے عوام کو غربت کی نچلی سطح تک پہنچا دیا اور غریب عوام کو مزید دلدل میں دھکیل دیا۔

پی ٹی آئی قیادت کی آبادی کی پیداوار پر قابو پانے کے حوالے سے کی گئی تقریب کی بات کرتے ہوئے کہا کہ تقریب نہیں حکومت کو گھر گھر جا کر لوگوں کو اس معاملے پر آگاہ کرنے کی ضرورت ہے۔ سب سے بڑا مسئلہ ہے پاکستان تحریک انصاف حکومت اور عوام کے درمیان رابطوں کا فقدان ہے۔

پروگرام کے اختتامی حصے میں میزبان ڈاکٹر ماریہ کا تبصرہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حسن نثار نے جو یہ بات کی کہ مسائل کے حل کی جانب ہماری حکومت کا بروقت ردعمل نہیں ہوتا، اس بات میں بہت وزن ہے۔

ڈاکٹر ماریہ نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ ہر تین ماہ بعد الیکشن ہوں اور حکومت کو الٹا دیا جائے۔


متعلقہ خبریں