اسلام آباد: سپریم کورٹ پاکستان نے ریلوے کی زمین پر قبضے اور ریلوے ٹریک کی فروخت پر وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کو نوٹس جاری کر دیا ہے۔
سپریم کورٹ میں پنجاب کے ضلع چکوال میں ریلوے کی زمین پر قبضے اور فروخت سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔
درخواست گزار افشاں غضنفر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ 1986 میں چکوال سے مندرہ ریلوے لائن موجود تھی تاہم 1994 میں ریلوے ٹریک کو ہٹا دیا گیا اور 1998 میں ریلوے کی زمین بھی فروخت کر دی گئی۔
درخواست گزار کا مؤقف تھا کہ چکوال میں ریلوے کی فروخت کی گئی زمین پر اب ہاؤسنگ سوسائتیز بن رہی ہیں۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثارنے ریمارکس دیے کہ ریلوے کی زمین وفاقی یا صوبائی حکومت کی ملکیت ہوتی ہے اور ریلوے کسی بھی زمین کی فروخت کا اختیار نہیں رکھتا ہے۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا ریلوے کی طرف سے کوئی آیا ہے ؟ عدالت میں موجود ڈویژنل سپریٹنڈنٹ ریلوے راولپنڈی نے عدالت کو جواب دیا تاہم وہ چیف جسٹس پاکستان کو مطمئن نہ کر سکے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اس معاملے پر شیخ رشید کو بلا لیتے ہیں اور عدالت نے شیخ رشید کو اگلی سماعت پر پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے مقدمے کی سماعت 24 دسمبر تک ملتوی کر دی۔