اسلام آباد: تحریک انصاف حکومت کے شعبہ صحت کی بہتری کے سارے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔ وفاقی حکومت نے سی ڈی اے اسپتال میں کوکلیئرامپلانٹ کے آپریشنز کیلیے فنڈز روک دیے۔
ذرائع کے مطابق سی ڈی اے اسپتال میں فنڈز روکے جانے کے بعد کوکلیئر امپلانٹ کے مریضوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آپریشن روک دیے جانے کے باعث اس سال 100 بچے کے معذور ہونے کا خطرہ ہے، ایک رپورٹ کے مطابق 1200 بچے اب بھی کوکلیئر امپلانٹ آپریشن کے منتظر ہیں۔
کوکلیئر امپلانٹ سے سننے اور بولنے کی صلاحیت سے محروم بچے صحتیاب ہوتے ہیں، رپورٹ کے مطابق پچھلی حکومت میں 550 بچے رجسٹرڈ تھے، 140 بچوں کا آپریشن پچھلی حکومت میں ہوا تھا۔
کوکلیئر امپلانٹ پروگرام سابق وزیر اعظم نواز شریف اور مریم نواز کی جانب سے شروع کیا گیا تھا، پی ایم فیڈرل ڈیزیز پروگرام کے تحت کوکلیئر امپلانٹ کا افتتاح 2016 میں کیا گیا تھا۔
کوکلیئر امپلانٹ پر سرکاری سطح پر 12 لاکھ 70 ہزار روپے خرچہ آتا ہے، پرائیویٹ کوکلیئر امپلانٹ پر 19 لاکھ خرچہ آتا ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ خیبرپختونخوا سے آنے والے بچے متاثر ہیں، لیکن سی ڈی اے اسپتال میں نئی حکومت آتے ہی فنڈنگ روک دی گئی ہے۔