فرانسیسی صدر پر حملے کی منصوبہ بندی کرنےوالے گرفتار


پیرس: سیکیورٹی حکام نے چھ ایسے افراد کو حراست میں لینے کا دعویٰ کیا ہے جو فرانسیسی صدر ایمینوئل میکرون سمیت دیگر دیگر اہم افراد کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی میں شریک تھے۔

عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق فرانس کے انسداد دہشت گردی یونٹ کے حکام نے جن افراد کو گرفتارکیا ہے ان کی شناخت ظاہر نہیں کی ہے۔ فراسیسی حکام کے معتبر ذرائع کے حوالے سے عالمی خبررساں ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ جن افراد کو گرفتار کیا گیا ہے انہیں فرانس کے تین مختلف علاقوں سے گرفتار کیا گیا ہے۔

ایک اور خبررساں ادارے کا کہنا ہے کہ مشتبہ منصوبے کی منصوبہ بندی کے الزام میں ابتدائی تحقیق کے بعد انہیں گرفتار کیا گیا ہے۔

فرانس کے ٹی وی چینل ’ بی ایف ایم‘ کا کہنا ہے کہ جن چھ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے وہ ’فار رائٹ‘ سے تعلق رکھتے تھے لیکن ان کی آزاد حیثیت کی تاحال تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔

فرانس کے صدر نے ابھی اپنی کابینہ میں بڑے پیمانے پر غیرمعمولی ردو بدل کیا ہے۔

عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوسکا ہے جن افراد کو گرفتار کیا گیا ہے ان کا آپس میں کیا تعلق تھا ؟ اور یہ کہ وہ ایک دوسرے سے کیسے رابطے میں تھے؟

فرانس کے صدر میکرون نے اتوار کو دیے گئے اپنے ایک انٹرویو میں خبردار کیا تھا کہ ’فار- رائٹ‘ (دائیں بازو کی تحریک) سے پورے مغرب کو خطرہ لاحق ہے۔

اکتوبر 2018 میں بھی شمالی فرانس میں پولیس نے اسلامک ایسوسی ایشن کے صدر دفتر اور اس کے رہنماؤں کے گھروں پہ چھاپے مارکر گیارہ افراد کو گرفتار کیا تھا ۔

فرانس سے تعلق رکھنے والی خبررساں ایجنسی نے اس وقت دعویٰ کیا تھا کہ سیکیورٹی حکام نے ایسوسی ایشن کے رہنماؤں کو مبینہ طور پر دہشت گرد تنظیموں کی حمایت کے شبہ میں گرفتار کیا ہے۔

خبررساں ایجنسی نے حکام کے حوالے سے بتایا تھا کہ فرانسیسی انتظامیہ نے یحییٰ گوسمی کی سربراہی میں چلنے والے سینٹر کے مالی اثاثے بھی منجمد کر دیئے تھے۔

عالمی سطح پر یحییٰ گوسمی کو یہودیوں کے خلاف نقطہ نظر رکھنے کے حوالے سے جانا اور پہچانا جاتا ہے۔

ایک ایرانی سفارت کارسمیت چھ  دیگر ایسے افراد کو بھی اس سے قبل گرفتار کیا گیا تھا جن پر شبہ تھا کہ وہ فرانس میں اپوزیشن کی ایک ریلی پر دہشت گردانہ حملہ کرنا چاہتے تھے۔

عالمی خبررساں ایجنسی نے اس وقت فرانسیسی حکام کے حوالے سے بتایا تھا کہ اس ریلی میں امریکی صدر کے ایک وکیل بھی شرکت کر رہے تھے۔

خبررساں ادارے کا کہنا تھا کہ  بیلجیم سکیورٹی حکام نے بتایا ہے کہ ایک ایرانی سفارت کار سمیت تین افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے جب کہ باقی تین مشتبہ افراد کی گرفتاری فرانس میں عمل میں لائی گئی ۔

سفارت کار کے ہمراہ گرفتار کیے جانے والے میاں بیوی عامر ایس اور نسیمہ این ایرانی نڑاد بیلجیئن شہری تھے۔  اس جوڑے کی گاڑی سے نصف کلو دھماکا خیز مواد بھی برآمد کیا گیا تھا

خبررساں ایجنسی کا کہنا تھا کہ ریلی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے وکیل روڈی جولیانی کے ساتھ ساتھ عرب ممالک اور یورپ کے کئی سابق وزراء بھی شریک تھے۔

یلجیم حکام کی جانب سے  جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ جس سفارت کار کو گرفتار کیا گیا ہے وہ آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں قائم ایرانی سفارت خانے سے منسلک ہے۔ جس وقت سفارت کار کو گرفتار کیا گیا، اس وقت وہ جرمنی میں موجود تھے۔

بیلجیم کے وزیراعظم نے ٹوئٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے ملکی پولیس اور خفیہ اہلکاروں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ مختلف ممالک کے تعاون کی ایک اچھی مثال ہے۔


متعلقہ خبریں