وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے تحریک عدم اعتماد پر اپوزیشن کے نمبر پورے ہونے کے بعد اپوزیشن میں بیٹھنے کا اشارہ دے دیا۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک پیغام میں کہا ہے کہ میں نے اپنا اختیار اپنی جماعت بی اے پی کے اراکین اور اتحادیوں کو دیا۔ موجودہ سیاسی منظر نامے میں اتحادی اور بی اے پی جو بہتر ہوگا وہ فیصلہ کریں گے۔
میں نے اپنا اختیار اپنے گروپ BAP کے اراکین اور اتحادیوں کو دیا. اتحادی اور بی اے پی موجودہ منظر نامے کے لئے جو بھی بہتر ہوگا، وہ فیصلہ ہوگا انشاءاللہ.
اور اگر پی ڈی ایم جیت جاتا ہے اور ناراض ممبر کے ساتھ حکومت بناتا ہے تو ہم اپوزیشن میں بھی بیٹھنے کو تیار ہیں۔
— Jam Kamal Khan (@jam_kamal) October 24, 2021
انہوں نے پیغام میں کہا ہے کہ پی ڈی ایم ناراض ارکان کے ساتھ حکومت بناتی ہے تو ہم اپوزیشن میں بھی بیٹھنے کیلئےتیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اقتدار کے بھوکے اپنا یہ شوق بھی پورا کر لیں لیکن اس کے بعد صوبے کو جو نقصان ہو گا اس کی ذمہ داری بی اے پی کے ناراض ارکان، پی ڈی ایم، پی ٹی آئی اور وفاق کے چند سمجھدار لوگوں پر آئے گی۔
اقتدار اور لالچ کے بھوکے اپنا یہ شوق بھی پورا کرلیں. آنے والے جو بھی نقصانات اس صوبے کو اے اس کے ذمہ دار (ناراض گروپ )PDM, BAP, چند مافیا اور PTI اور BAP وفاقی چند سمجھدار اور ذمے دار لوگ ہونگے.
— Jam Kamal Khan (@jam_kamal) October 24, 2021
انہوں نے ٹوئٹر پیغام میں اپنے اتحادیوں اور ساتھ دینے والوں کا شکریہ بھی ادا کیا۔
واضح رہے کہ ناراض اراکین اور متحدہ اپوزیشن کی جانب سے 40 اراکین کی حمایت کا دعویٰ کیا جارہاہے جبکہ وزیر اعلیٰ کو گھر بیجھنے کیلئے 33 اراکین کی ووٹ کی ضرورت ہوگئی ۔
65 اراکین پر مشتمل بلوچستان اسمبلی کا اجلاس کل ہوگا اجلاس میں وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال کیخلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ ہوگئی ۔