اسلام آباد: وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا ہے کہ دنیا کے 23 ممالک سے تعلق رکھنے والے سائنسدان دو مارچ کو کراچی میں سر جوڑ کر بیٹھیں گے اور کورونا وائرس کے حوالے سے تبادلہ خیال کریں گے۔
کرونا وائرس کی تشخیص کرنے والے کیمیکلز موجود نہیں ہیں، ابرارالحق کا دعویٰ
ہم نیوز کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ ٹوئٹر‘ پرجاری کردہ اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ کورونا وائرس کسی ایک ملک کا نہیں بلکہ پوری انسانیت کا مسئلہ ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ عالمی تعاون کے ذریعے ہی اس بڑے چیلنج کا سامنا کیا جا سکتا ہے۔
دینا کے تیئس ممالک کے سائنسدان دو مارچ 2020 کو کراچی میں کرونا وائرس سے نبٹنے کیلئے سر جوڑیں گے، یہ چیلنج کسی ایک ملک کا نہیں بلکہ تمام انسانیت کا ہے اور عالمی تعاون سے ہی اس بڑے چیلنج کا سامنا کیا جا سکتا ہے۔
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) February 25, 2020
پاکستان کی وفاقی وزارت صحت نے کورونا وائرس کے ممکنہ اثرات سے متاثرہ افراد کے حوالے سے ماہ رواں کے آغاز میں باقاعدہ رپورٹنگ سینٹر قائم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
افغانستان میں کورونا وائرس کی تصدیق
قائم کیے جانے والے رپورٹنگ سینٹر میں چین سے موصول ہونے والی ڈائگناسٹک کٹس کے ذریعے متاثرین کا ڈیٹا تشکیل دیا جائے گا۔ انفیکشن رپورٹس تمام شہروں سے حاصل کی جائیں گی۔
وزارت صحت کے ذرائع کا کہنا تھا کہ صوبائی اور مرکزی ڈیٹا کے تجزیے کی بنیاد پر ایمرجنسی لیول کا تعین کیا جائے گا۔ ایمرجنسی لیول کی رپورٹ عالمی ادارہ صحت کو روزانہ کی بنیاد پر ارسال کی جائے گی
ہم نیوز نے ذمہ دار ذرائع کے حوالے سے بتایا تھا کہ تمام شہروں کے بڑے اسپتالوں میں ڈیٹا اکٹھا کیا جائے گا۔ روزانہ کی بنیاد پر اپڈیٹ شدہ ڈیٹا صوبائی اور وفاقی رپورٹنگ سنٹرز کو بھیجا جائے گا۔
پاکستان میں متعین چینی سفیر یاؤ جنگ کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے دعویٰ کیا تھا کہ کورونا وائرس کے شکار98 فیصد مریض ازخود ٹھیک ہوسکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وائرس وقت کے ساتھ بدلتا رہتا ہے۔
ایران میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ، پاکستان نے زائرین کے جانے پر پابندی لگادی
انہوں نے اعتراف کیا تھا کہ کورونا وائرس پر بے پناہ تحقیق (ریسرچ) ہورہی ہے جس میں کوشش کی جارہی ہے کہ اس مرض کا علاج اور ویکسین تیار کی جائے لیکن تاحال اس کا کوئی علاج دریافت نہیں ہوا ہے۔