پشاور: خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والی پی ٹی آئی رکن اسمبلی زرین ضیاء پر حملے کا معاملہ مزید پراسرار ہو گیا۔
خاتون رکن اسمبلی کا کہنا ہے کہ گزشتہ رات پشاور ٹول پلازہ کے قریب مسلح افراد نے ہراساں کیا۔
زرین ضیاء کے مطابق پانچ مسلح نقاب پوشوں نے پولیس کی موجودگی میں گاڑی سے اتار کر انہیں مارنے کی کوشش کی۔
پی ٹی آئی رکن اسمبلی کے مطابق تین افراد کو میرے گارڈز نے گرفتار کر کے پولیس کے حوالے کیا جب کہ دو فرار ہوگئے۔
حملے کا نشانہ بننے والی خاتون ایم پی اے نے الزام لگایا کہ پشاور (تھانہ چمکنی) پولیس واقعہ کی ایف آئی آر درج نہیں کر رہی۔
زرین ضیاء کا کہنا ہے کہ مسلح افراد نے گاڑی کی تلاشی لی، اس دوران پولیس اہلکار تماشائی بنے رہے۔ معاملے کو اسمبلی فلور پر اٹھاؤں گی۔
دوسری جانب سے سپریٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) رورل (دیہی) کا کہنا ہے کہ واقعہ غلط فہمی کا نتیجہ ہے۔
ایس پی شفیع اللہ کے مطابق فریقین سے رابطے میں ہیں، ابھی کچھ نہیں بتا سکتے۔