وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں پلاسٹک کے شاپنگ بیگز پر پابندی کے بعد وزارت ماحولیاتی تبدیلی اور انتظامیہ نے قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔
ہم نیوز کے مطابق اس ضمن میں انتظامیہ نے جڑواں شہروں کی معروف فوڈ چین سیورز فوڈ کی بلیو ایریا برانچ پر پابندی کے باوجود پلاسٹک کے شاپنگ بیگز کے استعمال پر دو لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کردیا۔
Rs 2,00,000 fine imposed. Restaurant sealed. FIR registered. Culprits being arrested. @SHABAZGIL @KlasraRauf @ClimateChangePK pic.twitter.com/gzDoBhhd9G
— Deputy Commissioner Islamabad (@dcislamabad) August 20, 2019
اس دوران سیور فوڈز انتظامیہ کے ارکان نے انسپیکشن ٹیم کے ساتھ بدتمیزی کی اور دھکے دیئے جس پر انتظامیہ نے ریسٹورنٹ سیل کردیا جبکہ مقدمہ درج کرکے سرکاری ٹیم کو دھکے دینے والوں کو بھی گرفتار کرلیا۔
سیور فوڈز انتظامیہ کی انپیکشن ٹیم کے ساتھ بدتمیزی#BoycottSavourFoods pic.twitter.com/BELn9GnkG0
— Hasnaat (@MrHasnat0046) August 21, 2019
ڈائریکٹر جنرل پاکستان ماحولیاتی تحفظ ایجنسی فرزانہ الطاف بولی نے خصوصی ٹیم کے ہمراہ اسلام آباد کے مخلتف شاپنگ مالزدکانوں اور اتوار بازار کا دورہ کیا۔ اس دوران دکانداوں کو جرمانے کرنے کے ساتھ عوام کو آگاہی بھی دی گئی۔
Crackdown against #PlasticBag sellers, retailers & users begins in G-9 Markaz(Karachi Company) #Islamabad by joint teams of MoCC @ClimateChangePK, Pak-EPA @PakEPAIslamabad, & ICT Administration @ICTA_GoP #PlasticBagSeAzadi #SayNoToPlasticBags @CleanGreenPK @aminattock pic.twitter.com/f3J8VImuKJ
— Pakistan Environmental Protection Agency, GoP (@PakEPAIslamabad) August 20, 2019
ادھراسلام آباد میں جرمنی کے سفارت خانے نے لوگوں کو پلاسٹک کا متبادل فراہم کر دیا۔
جرمن سفارت خانے کے اہل کاروں نے بلیو ایریا اور آب پارہ میں دوبارہ استعمال کے قابل ، کپڑے سے بنے تھیلے تقسیم کئے، شہریوں نے اقدام پر سفارت خانے کی تعریف کی۔
How lovely and environmental friendly contribution by German Embassy in #Islamabad ?? ? ??
After ban of plastic bags entered into force in Islamabad, @GermanyinPAK distributed cloth bags today at a Government school, Aabpara market & Blue Area. @GERinPAK4youth pic.twitter.com/sD2cc8sWnC
— Islamabad ?? (@Islaamabad) August 20, 2019