مفتاح اسماعیل کو سندھ ہائیکورٹ سے ضمانت مل گئی

این اے 249 ضمنی انتخاب: ن لیگ کے امیدوار مفتاح اسماعیل 2215 ووٹ لے کر آگے

فوٹو: فائل


کراچی:ایل این جی اسکینڈل اور دیگر معاملات میں کال اپ نوٹس ملنے پر سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی حفاظتی ضمانت سے متعلق درخواست کی سماعت سندھ ہائیکورٹ میں ہوئی۔ عدالت نے مفتاح اسماعیل کی دو لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوضں ضمانت منظور کرلی۔

مفتاح اسماعیل کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ دو ہفتوں کی حفاظتی ضمانت دی جائے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرنا ہے۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ ہم دو ہفتوں کی نہیں دس دن کے لئے ضمانت دیں گے۔

وکیل نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ درخواست گزار نیب سے مکمل تعاون کرے گا ۔ اسلام آباد نیب ایل این جی اسکینڈل کی انکوائری کر رہا ہے۔گرفتاری کا خدشہ ہے, حفاظتی ضمانت دی جائے۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ مفتاح صاحب شریف آدمی ہیں ۔ عدالت نے مفتاح اسماعیل کی حفاظتی ضمانت کی درخواست منظور کرلی ۔

مسلم لیگ نون کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے نیب کی گرفتاری سے بچنے کے لیے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیاتھا۔

نمائندہ ہم نیوز کے مطابق مسلم لیگ نون کے رہنما مفتاح اسماعیل کو گرفتاری کا خوف ہے۔ مفتاح اسماعیل نے حفاظتی ضمانت کے لیے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی۔ درخواست  میں مؤقف اختیار کیا گیا  کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے بے بنیاد الزام لگایا جا رہا ہے۔ اس لیے حفاظتی ضمانت دی جائے۔

چار روز قبل نیب کی جانب سے مفتاح اسماعیل کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالنے کی سفارش کی گئی تھی جب کہ تین روز قبل مفتاح اسماعیل کا نام ٹاپ لسٹ میں ڈال دیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ نیب کی جانب سے مفتاح اسماعیل کے خلاف ایل این جی اسکینڈل کیس کی تحقیقات چل رہی ہیں اور اس سلسلے میں مفتاح اسماعیل نیب کے سامنے پیش بھی ہو چکے ہیں جس میں انہیں 30 سوالات پر مشتمل ایک سوالنامہ بھی دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں ای سی ایل، بلیک لسٹ اور اسٹاپ لسٹ کیا ہے

مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ نیب نے میرا بیان بھی ریکارڈ کیا ہے اوردوبارہ طلب نہیں کیا، اگر نیب نے دوبارہ بھی طلب کیا تو وہ ضرور پیش ہوں گے۔

اس سے قبل ہفتہ مسلم لیگی رہنما کو لندن جانے سے بھی روک دیا گیا تھا۔

گزشتہ سال 2018 کے جون میں من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا ٹھیکہ دینے کے الزام میں چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وزرائے اعظم و دیگر کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی تھی۔

سابق وزیراعظم نواز شریف کے دور حکومت میں سابق وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطر کے ساتھ ایل این جی درآمد کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔


متعلقہ خبریں