وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا عمران خان کو چیلنج

عمران خان اور شہزاد اکبر کو شریف فیملی اور قوم سے معافی مانگنی چاہیے۔

عمران خان نے شہباز شریف کو بلیک میل کرنے کی کوشش کی، رانا ثنا اللہ

پاکستان تحریک انصاف کے لوگ عمران خان کو لیڈر شپ کے عہدے سے ہٹائیں۔

مذاکرات کبھی مشروط نہیں ہوتے، رانا ثنا اللہ

تیسری قوت نے فیصلہ کر لیا کہ اب وہ مداخلت نہیں کریں گے۔

الیکشن کی تاریخ لینی ہے تو سیاستدان بنیں اور مذاکرات کریں، رانا ثنا اللہ

آپ نواز شریف سے ملنا چاہتے ہیں تو وہ بھی انکار نہیں کریں گے۔

وزیر اعظم کا فیصلہ تبدیل نہیں ہو سکتا، رانا ثنا اللہ

صدر کے پاس ایڈوائس پر عمل کرنے کے علاوہ کوئی اختیار نہیں۔

دو بھائیوں کی ملی بھگت سے ارشد شریف کو قتل کیا گیا، وزیر داخلہ

دو ٹوک کہا تھا کہ سینئر صحافی ارشد شریف کو ہدف بنا کر قتل کیا گیا۔

انقلاب کی باتیں کرنے والے اپنی مرضی کی ایف آئی آر نہ کرا سکے، وزیر داخلہ

آمدورفت کے راستے کھلے رکھنا صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے، عدالت عالیہ صورتحال کا نوٹس لے۔

وزیراعظم کی عمران خان پر فائرنگ کی مذمت، واقعے کی رپورٹ طلب

رانا ثنا اللہ نے فائرنگ کے واقعے کی وفاقی سیکیورٹی ایجنسیز سے بھی رپورٹ طلب کر لی ہے۔

عمران خان عدالت کو یقین دہانی کرائیں اور آ جائیں، وزیر داخلہ

کوئی سیاستدان کبھی یہ نہیں کہتا کہ ہم مذاکرات نہیں کریں گے۔

ٹاپ اسٹوریز