’پانی ذخیرہ کرنے کیلئے کالا باغ ڈیم سے بہتر دیامر بھاشا ہے‘

فوٹو: فائل


اسلام آباد: سپریم کورٹ میں آبی کانفرنس سے ماہرین نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ دیامر بھاشا ڈیم پانی ذخیرہ کرنے کے حوالے سے زیادہ بہترین آپشن ہے جب کہ کالا باغ ڈیم پانی ذخیرہ کرنے کے لیے بہترین نہیں ہے۔

سپریم کورٹ میں دو روزہ آبی کانفرنس کے دوسرے روز بھی ملکی اور بین الاقوامی ماہرین نے خطاب کیا۔ دوسرے روز پہلے سیشن کی صدارت کرتے ہوئے جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ سندھ میں کوٹری بیراج اور اس سے آگے مزید ڈیم بھی بنائے جاسکتے ہیں۔

بین الاقوامی آبی ماہر گریگ مورس نے کہا کہ تربیلا ڈیم کی صلاحیت تیزی سے ختم ہوتی جا رہی ہے جب کہ دیامر بھاشا ڈیم پانی ذخیرہ کرنے کے حوالے سے زیادہ بہترین آپشن ہے جب کہ کالا باغ ڈیم پانی ذخیرہ کرنے کے لیے زیادہ بہتر نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ کالا باغ ڈیم رقبے میں تربیلا ڈیم سے بڑا ہے لیکن اس میں سلٹ جمع ہونے کا مسئلہ پیدا ہو سکتا ہے تاہم ڈریجنگ کے ذریعے اس کی ڈی سلٹنگ کی جاسکتی ہے۔

ماہر معاشیات ڈاکٹر سلمان شاہ نے کہا کہ ہمیں پانی کے درست استعمال کے لیے زرعی شعبے میں جدت لانی ہوگی کیونکہ ہم پانی کی تقسیم کے نظام سے پانی کا 60 سے 65 فیصد حصہ ضائع کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ڈیموں کے معاملے پر اختلاف رائے سے ہم اپنے ہی لوگوں کو پانی سے محروم کر رہے ہیں کیونکہ کالا باغ ڈیم سے ہی خیبر پختونخوا (کے پی) کو پانی دیا جا سکتا ہے اور یہ واحد ڈیم ہے جو کے پی کی ضروریات کو پورا کرے گا۔ زرعی شعبہ دیگر تمام شعبوں کی بنیاد ہے جب کہ آبپاشی سے روزگار کے مواقع ملتے ہیں۔

ڈاکٹر سلمان شاہ نے کہا کہ ڈیموں کی تعمیر میں تاخیر پر پاکستان کو نقصان ہو گا جب کہ اندرونی وسائل پر انحصارکرنے سے امدادی اداروں کی ضرورت نہیں رہے گی۔

دیگر ماہرین کا کہنا تھا کہ پاکستان کو آبی ذخائر تعمیر کرنے کی بہت ضرورت ہے جب کہ پاکستان کے پاس دو ہزار 66 کیوبک کلومیٹر گلیشیئرز ہیں۔


متعلقہ خبریں