شناختی کارڈ کا غلط استعمال: تاجر بھی نشانے پر


کراچی: کراچی میں شناختی کارڈ کے غلط استعمال کے ذریعے فراڈ کا ایک اور کیس سامنے آگیا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق فراڈیے مقامی تاجر فضل حبیب کے شناختی کارڈ کو استعمال کر کے ذاتی فائدہ اٹھاتے رہے لیکن فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) نے تاجر کو دھر لیا۔

مقامی تاجر کا مؤقف ہے کہ اس کے شناختی کارڈ پر چار گاڑیاں خریدی گئیں جو کہ اس کے علم میں ہی نہیں تھیں۔ اس کا مؤقف ہے کہ ایف بی آر کی جانب سے نوٹس جاری ہونے پر اس کے علم میں یہ فراڈ آیا۔

تاجر کا کہنا ہے کہ فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) اور پولیس کو درخواستیں دینے کے باوجود کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی اور نہ ہی درپیش مسئلے کا کوئی حل نکل سکا ہے۔

فضل حبیب کا کہنا ہے کہ وہ ایک قانونی کاروبار کے مالک ہیں جس کا وہ باضابطہ ٹیکس باقائدگی سے جمع کرواتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایف بی آر کو جواب بھی لکھ دیا ہے مگر تا حال کوئی کارروائی عمل میں نہیں آئی ہے۔

اس سے قبل بھی شناختی کارڈ کے غلط استعمال کے واقعات اس وقت سامنے آئے جب ایک ریڑھی بان کے ارب پتی ہونے کا انکشاف ہوا اور کراچی کے ہی ایک غریب طالب علم کے اکاؤنٹ میں کروڑوں روپے دریافت ہوئے۔


متعلقہ خبریں