کراچی میں کالعدم تنظیم نام بدل کر متحرک ہوگئی


کراچی: شہر قائد میں کالعدم تنظیم نے نئے نام سے دہشت گردی کی وارداتیں شروع کردی ہیں۔ یہ انکشاف احسن آباد میں ٹریفک پولیس افسر کی شہادت کی تحقیقات کرنے والی تفتیشی ٹیم نے ابتدائی رپورٹ میں کیا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق پولیس کی تفتیشی ٹیم نے جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم پستول کے18 خول تحویل میں لیے ہیں۔ ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ایک موٹرسائیکل پر سوار دو ہشت گردوں نے پولیس افسر پر حملہ کیا تھا۔

ذمہ دار ذرائع نے دعویٰ کیا کہ فرانزک رپورٹ کے مطابق قتل میں استعمال ہونے والا اسلحہ پہلے کسی واردات میں استعمال نہیں ہوا۔

ہم نیوز کو ذمہ دار ذرائع نے بتایا کہ ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ دہشت گردوں نے فائرنگ دونوں اہلکاروں پر کی تھی لیکن ایک اہلکار دیوار پھلانگ کر اپنی جان بچانے میں کامیاب رہا۔

ہم نیوز کے مطابق کراچی پولیس کے سربراہ ڈاکٹر امیر شیخ نے پولیس افسر کی شہادت کے بعد ہدایت کی ہے کہ ٹریفک پولیس اہلکار سنسان جگہوں پر کھڑے نہ ہوں۔

انہوں نے واضح کیا ہے کہ بلٹ پروف جیکٹس نہ پہننے والے اہلکاروں کو خلاف سخت کارروائی بھی کی جائے گی۔

ڈاکٹر امیر شیخ نے یہ احکامات بھی دیے ہیں کہ کئی اہم مقامات پر علاقہ پولیس بھی ٹریفک پولیس کے ہمراہ ڈیوٹی دے گی۔

ہم نیوز کے مطابق انہوں نے دعویٰ کیا کہ ٹریفک پولیس پر فائرنگ میں ملوث ملزموں کو جلد گرفتار کریں گے۔

سب انسپکٹر رفیق کو بدھ کے دن صبح  موٹرسائیکل سوار دہشت گردوں نے گولیاں مارکر شہید کردیا۔ اس کا ساتھی پولیس اہلکاراپنی جان بچانے میں کامیاب ہوگیا تھا۔

11 اگست 2017 کو بھی ڈی ایس پی ٹریفک عزیزآباد محمد حنیف اور ان کے گن مین سلطان کو موٹرسائیکل سوار دہشت گردوں نے گولیاں مارکر شدید زخمی کردیا تھا۔


متعلقہ خبریں