کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی، رپورٹ اقوام متحدہ اجلاس میں

فوٹو: فائل


اسلام آباد: منگل کو نیویارک میں ہونے والے اقوام متحدہ کے اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر جاری رپورٹ پر بحث کی جائے گی، رپورٹ  اقوام متحدہ کے ہیومن رائٹس کمشنر کی جانب سے جون میں جاری کی گئی تھی۔

اقوام متحدہ  کی رپورٹ نے بھارت کی غاصب فورسز کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بے نقاب کیا تھا۔ اقوام متحدہ کے اجلاس میں پاکستان بھی کشمیر میں ہونے والے مظالم پر بھرپور آواز اٹھائے گا۔

ہیومن رائٹس کے حوالے سے جاری کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارتی سرکار نے مقبوضہ کشمیر میں سات لاکھ فوج تعینات کررکھی ہے، آٹھ جولائی 2016 میں برہان وانی کی شہادت کے بعد مقبوضہ کشمیر میں مظاہرے ہوئے، بھارتی فورسز نے مظاہروں کے خلاف طاقت کا استعمال کرتے ہوئے 145 افراد کو شہید کیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارتی فورسز نے شہریوں کو اسپتال لے جانے والی ایمبولیس پر گولیاں برسائیں۔ 2017 میں کٹھ پتلی ریاستی حکومت نے اسمبلی میں 172 افراد کو مارنے کا اعتراف کیا۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ میں 2018 کے دوران کشمیریوں پر وحشیانہ تشدد کا بھی ذکر کیا گیا ہے، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارتی فورسز کے پیلٹ گن کے استعمال کی وجہ سے 1726 شہری زخمی، 728 شدید زخمی اور 54 افراد بینائی سے محروم ہوئے۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ انسانی حقوق کے عالمی ماہرین نے 2008، 2012 اور 2017 میں افسپا قانون کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔

ہیومن رائٹس کمشنر رپورٹ میں فورسز کی جانب سے جنسی تشدد، لاپتہ افراد کی اجتماعی قبروں کا تذکرہ کر کے بھی بھارتی مظالم کو بے نقاب کیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کے 73واں اجلاس میں اس رپورٹ کو بھی زیربحث لایا جائے گا۔

دنیا میں اپنی بدنامی کے خوف سے بھارت حسب معمول الزام تراشیوں پر اتر آیا ہے اور پاکستان کو کشمیر کے مسائل کا ذمہ دار قرار دے رہا ہے۔


متعلقہ خبریں